واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے سائنسدانوں نے نیپچون کے گرد گرداب کا پتا لگایا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق، ورٹیکس ‘ہائی پریشر نظام’ ہے جو چمکتے ہوئے بادلوں کے ہمراہ نمودار ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق 2015 میں ماہرین فلکیات نے نیپچون پر بادلوں کا پتا لگایا تھا۔ مئی 2016ء میں موصول ہونے والی تصاویر میں ورٹیکس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی تھی۔ 1989 میں ‘وائیجر 2’ سپیس کرافٹ نے بھی ایسے ہی مقام کی نشاندہی کی تھی۔ 1994 میں ہَبل نے بھی اِس کی طرف اشارہ نیپچون کے گرد پانی کے چکر کا پتا چلا ہے۔ واضح رہے کہ سورج سے نیپچون تقریباً 4.3 ارب کلومیٹر دور ہے جبکہ اِسے سورج کے مدار کا چکر لگانے میں 165 زمینی سال درکار ہوتے ہیں۔