قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)مصر کی ایک مقامی عدالت نے ایک انوکھے مقدمہ میں ایک شہری کو اپنے گھر کی بالکونی میں ماہ صیام کے دوران عریاں حالت میں کھڑا ہونے کی پاداش میں چھ ماہ کے لیے جیل بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ عرب خبررساں ادارے کے مطابق حال ہی میں قاہرہ کے قریب القبہ پارک کے علاقے کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے 26 سالہ ایک نوجوان کو چھ ماہ کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ ملزم پر اپنے گھر میں ماہ صیام کے دوران دن دیہاڑے ننگا کھڑا ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ ملزم کا کہنا ہے کہ وہ عریاں نہیں تھا بلکہ اس نے زیر جامہ اور ٹی شرٹ پہن رکھی تھی۔ نیز وہ سخت گرمی کے باعث نڈھال ہوگیا تھا اس لیے وہ اس لباس میں گھر کی بالکونی پر کھڑا ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ عدالت سے سزا پانے والے نوجوان کے ہمسائیوں کی جانب سے شکایت پر ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہمسائیوں کا موقف ہے کہ مذکورہ نوجوان اس سے قبل بھی اس طرح کی غیرمہذبانہ حرکتیں کرچکا ہے جن پر اسے کے اہل خانہ سے شکایت کی گئی مگر انہوں نے بھی اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس پر پولیس کو شکایت کرنا پڑی ہے۔مصری پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزم کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، اس کے نفسیاتی مریض ہونے کے تاثر ہونے کی بھی تردید کی گئی ہے۔ گرفتاری سے قبل اسے متعدد مرتبہ غیرمہذبانہ انداز میں گھر سے باہرآنے پر وارننگ دی گئی تھی مگر اس نے پڑوسیوں کے انتباہ پر کوئی توجہ نہیں دی۔