ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹاؤن ،تشدد کس کے حکم پر شروع ہوا؟اہم گواہ کے بیان میں انکشافات

datetime 13  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے مزید دو گواہوں احمد رضا اور میاں افتخار نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروایا۔ احمد رضا نے اپنے بیان میں کہا کہ میں صبح پونے چار بجے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی رہائش گاہ کے عقب میں کھڑا تھا کہ وہاں پر موجود ایس ایچ او تھانہ کاہنہ اشتیاق نے اپنے دستی پسٹل سے مجھ پر فائرنگ کی، ایک فائر میرے دائیں بازو پر لگا اور آر پار ہو گیا۔ایس ایچ او اشتیاق کے گن مینوں نے مجھے زخمی حالت میں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ دوسرے گواہ افتخار احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ میں عرصہ 20 سال سے عوامی تحریک سے وابستہ ہوں۔ 17 جون کی صبح 9 بجے ٹیلیفون پر اطلاع ملی کہ پولیس نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کررکھا ہے میں جب صبح 9 بجے سیکرٹریٹ پہنچا تو وہاں ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ایس پی طارق عزیز، ڈی ایس پی آفتاب پھلروان، ایس ایچ او تھانہ گارڈن ٹاؤن ممتاز حسین اور ایس ایچ او تھانہ فیصل ٹاؤن رضوان قادر بھاری نفری کے ہمراہ موجود تھے۔ ڈی آئی جی رانا عبدالجباراور ڈی ایس پی طارق عزیز کے حکم پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا۔ ڈی آئی جی رانا عبدالجبار کے حکم پر ایس ایچ او رضوان قادر ہاشمی نے سعید احمد بھٹی پر سیدھی فائرنگ کی ایک فائر اس کی دائیں ٹانگ پر لگا اور وہ شدید زخمی ہوکر گرپڑا جبکہ کانسٹیبل ذیشان، غلام علی ،فاروق علی، سعید احمد بھٹی کو گنوں کے بٹ مارتے رہے، اس دوران ڈی ایس پی آفتاب پھلروان نے اپنا دستی پسٹل میرے سر پر رکھ دیا اور مجھے ڈنڈوں ،ٹھڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔عوامی تحریک کے وکلاء رائے بشیر احمدایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضفر ایڈووکیٹ، فرزند مشہدی ایڈووکیٹ، لہراسب گوندل ایڈووکیٹ، اشتیاق ممکا ایڈووکیٹ اور مستغیث جواد حامد عدالت میں موجود تھے۔مزید سماعت 20 جون تک ملتوی ۔



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…