پشاور(این این آئی)پاک افغان طورخم بارڈ پر افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے بارہ افراد زخمی ہوگئے ۔کشید گی کے باعث لنڈی کوتل بازار اور طورخم میں غیر معینہ مد ت کے لیے کرفیو نا فذ کر دیا گیا ،ابتدائی بات چیت کے بعد افغانستان اور پاکستانی فورسز نے بکتر بند گاڑیاں اورٹینک پانچ سو میٹر دور تک ہٹا دیئے۔سکیورٹی زرائع کے مطابق پاک افغان بارڈر طورخم پر پاکستان کی جانب سے فلائی اورپل اور گیٹ لگانے پر افغا ن فورسز نے پاکستان کی حدود میں بلا اشتعال فائرنگ کر دی ۔فائرنگ کا سلسہ رات گئے سے لے کر علی الصبح وقفے وقفے سے جاری رہا ،،پاکستانی سیکورٹی فورسزنے بھی بھر پور جوابی کاروائی کی ۔دونوں طرف سے بھاری اسلحے سے فائرنگ کے تبادلے میں سر حد کے قریبی پہاڑوں پر پرآگ لگ گئی ۔ افغان فورسز کی جانب سے فائر کئے گئے مارٹر گولے پاکستانی حدود میں گرنے سے مقامی زرائع کے مطابق بارہ افراد زخمی ہو ئے ،جن میں 2 ایف سی اور ایک خاصہ دار فورسز کا اہلکار شامل ہے، تاہم آئی ایس پی آر نے اب تک خاصہ دار فورس کے ایک اہلکار کے زخمی ہو نے کی تصدیق کی ہے ۔زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کو اٹر ہسپتال لنڈی کوتل منتقل کر دیا گیا ۔طورخم بارڈر پر کشید گی کے باعث پاکستانی سیکورٹی فورسز نے لنڈی کوتل بازار اور طورخم میں غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے اور پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی گاڑیوں سے خالی کر الیا گیا ہے ۔ پاک افغان بارڈر کے قریب علاقے باچا مینہ سے 200 خاندان نقل مکانی کر تے ہوئے لنڈی کو تل میں محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے ہیں۔ تاز ہ ترین اطلاعات کے مطابق پاک اور افغان حکام کے درمیان ابتدائی بات چیت کے آغاز پر دونوں جانب سے بکتر بند گاڑیوں کو 500 میٹر پیچھے کر دیا گیا ہے۔