لاہور(آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ نے پیپکو سکینڈل میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف نیب میں بیان ریکارڈ کرنے کے بعد بیانات سے منحرف ہونے والے پانچ گواہوں کے مصدقہ حلف نامے طلب کر لئے جسٹس محمود مقبول باجوہ کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے عثمان نصیر، انصار محمود، ملازمین حسین، تنویر احمد اور محمد شبیر کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کی طرف سے افتخار شاہد ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے دور میں گیپکو میں بھرتی کئے جانے والے ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا ہے. نیب کے تفتیشی افسران برطرف ملازمین کو ہراساں کر کے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف بیان دینے پر مجبور کر رہے ہیں. درخواست گزار ملازمین پہ نیب کی جانب سے دبا ڈال کر بیان لکھوا لئے گئے ہیں کہ راجہ پرویز اشرف نے انہیں نوکریوں پر لگوانے کے لئے پیسے لئے۔انہوں نے استدعا کی کہ نیب میں راجہ پرویز اشرف کے خلاف درخواست گزاروں سے زبردستی اور دبا کے تحت لئے گئے بیانات کو کالعدم قرار دیا جائے، دوران کارروائی دو رکنی بنچ نے نشاندہی کی کہ درخواستوں کے ساتھ جو بیانات لف کئے گئے ہیں، وہ اوتھ کمشنر اور نوٹری پبلک سے تصدیق شدہ نہیں ہیں، عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت کی کہ درخواست گزاروں کے مصدقہ حلف نامے تیرہ جون کو عدالت میں جمع کرائے جائیں