اسلام آباد(آئی این پی)وزارت داخلہ نے کرنسی سمگلنگ کیس کی ملزمہ ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا،وزارت داخلہ کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر اختیارات سے تجاوز کیا ہے،ملزمہ کے خلاف کیس چل رہاہے اور اس کے ذمہ پانچ کروڑ29لاکھ سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ جمعرات کو وزارت داخلہ کی طرف سے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر اختیارات سے تجاوز کیا ہے، ایان علی کے خلاف5کروڑ29لاکھ سے زائد کی رقم واجب الدادا ہے،ایف بی آر کے کہنے پر نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈالا ہے۔وفاقی حکومت نے قانون کے مطابق ای سی ایل میں نام شامل کیا،ای سی ایل میں شامل افراد کے نام ویب سائٹ پر ڈالنے سے انکی بدنامی ہوگی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے۔