کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی میں نیا سکیورٹی سسٹم متعارف کرادیا گیا ہے۔سکیورٹی انتظامات میں خامیوں کے بعدسندھ اسمبلی کے نئے سکیورٹی سسٹم نے باقاعدہ طور پرکام شروع کردیاہے۔اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے جمعرات کونئے سکیورٹی سسٹم کا افتتاح کیا۔اب ارکان اسمبلی، ملازمین اور میڈیا نمائندوں کی بھی بائیو میٹرک حاضری ہوگی۔بائیو میٹرک حاضری کے لئے چھ جدید مشینیں اورتین بیگیج مشینیں بھی نصب کی گئیں ہیں۔بیگیج مشینوں میں ارکان اسمبلی کا سامان اور خواتین ارکان کے پرس کی تلاشی لی جائے گی جبکہ140جدید کیمروں کی مدد سے ہر آنے جانے والے شخص پر نظربھی رکھی جائے گی۔اسمبلی میں 140 کیمروں پر مشتمل سی سی ٹی وی مانیٹرنگ روم تیارکیا گیا ہے۔پرانی بلڈنگ کی کینٹین میں یہ مانیٹرنگ روم قائم کیا گیاہے۔مانیٹرنگ روم میں 12 ایل سی ڈیز نصب کی گئی ہیں۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے کہاکہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والے مینٹل ہیں۔جو سندھ دھرتی کی تقسیم کی بات کررہے ہیں،وہ مایوسی کا شکار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھ میں رہنے والے بلوچ، پٹھان اورپنجابی سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے۔آغاسراج درانی نے کہاکہ خون کی قربانی دے کر ملک بچا سکتے ہیں تو اپنی دھرتی بھی بچا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سندھ ملک کا بڑا صوبہ تھا ، انگریزوں نے سندھ کے ٹکڑے کیئے ۔پاکستان کو سندھ نے بنایا ہے۔سندھ اسمبلی سب صوبوں سے کارکردگی کے لحاظ سے آگے ہے ۔انہوں نے کہاکہ شوکت عزیز ورلڈ بینک کا ملازم ہیں، اس کے لیے کام کرتے تھے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ شوکت عزیز کو بے نظیر بھٹو قتل کیس میں شامل کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ شوکت عزیز نے ڈکٹیٹر کی گود میں اقتدار کے مزے لیے ۔شوکت عزیز سیاستدان نہیں، ایک بنکر ہیں شوکت عزیز آٹھ برس تک کیوں خاموش رہے ہیں ، وہ باہر بیٹھ کر ایسی باتیں نہ کریں بلکہ ملک میں آکر حالات کاسامنا کریں۔