لاہور(آئی این پی) پاکستان جسٹس پارٹی نے کالاباغ ڈیم بناؤ تحر یک کا باقاعدہ آغا زکرتے ہوئے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم وقت کی ضرورت ہے اگر ماضی کے آمر اور جمہوریت کے دعوے دارسب ملکر کالا باغ ڈیم بنا دیتے تو آج ملک میں ہر طرف خوشحالی اور ہریالی ہوتی کیونکہ پانی کی شدید قلت سے اس وقت صرف پنجاب کی20ہزار ایکڑ زرعی زمین بنجر ہوچکی ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بارمیں پاکستان جسٹس پارٹی کی طرف سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حوالہ سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے پی جے پی کے سربراہ ملک منصف اعوان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم وقت کی ضرورت ہے اگر ماضی کے ڈکٹیر اور جمہوریت کے دعوے دارسب ملکر کالا باغ ڈیم بنا دیتے تو آج ملک میں ہر طرف خوشحالی اور ہریالی ہوتی کیونکہ پانی کی شدید قلت سے اس وقت صرف پنجاب کی20ہزار ایکڑ زرعی زمین بنجر ہوچکی ہے جبکہ پاکستان کے مقابلہ میں بھارت اب تک متعدد ڈیم بنا کر پانی کا ذخیرہ کرچکا ہے مہمان خصوصی فلمی اداکار شفقت چیمہ نے کہا کہ ہم پاکستان کو کربلا نہیں بننے دینگے بلکہ اپنے کسانوں کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کے لیے کالاباغ ڈیم بنانے کے لیے ہر وہ حربہ استعمال کرینگے جس سے حکومت مجبور ہوکر کالا باغ ڈیم بنا دے تاکہ ملک میں خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوسکے استقلال پارٹی کے سربراہ سید منظور گیلانی نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں ادارے صرف نام کے بنے ہوئے ہیں ملک عدلیہ تو موجود ہے ملک انصاف کا نام ونشان نہیں ہے اسی طرح جمہوریت بھی ہے مگر حکمرانوں کے انداز جمہوری نہیں ہیں جو وعدے کیے جاتے ہیں ان پر عمل نہیں ہوتا مسلم لیگ ن کے پہلے منشور میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا ذکر تھا مگر اب وہ ختم ہوچکا ہے جبکہ ڈکٹیر اس ملک کے ساب سے کمزور ترین حکمران رہے ہیں جن کو ایک لمحہ کے لیے بھی حکمرانی کا حق دینا ملک وقوم کے ساتھ زیادتی تھی انہوں نے کالا باغ ڈیم کے معاملہ پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تجویز بھی دی پاکستان جسٹس پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل خوشنود ڈوگر نے کہا کہ آج سے چار سال قبل جب پارٹی کا پہلا کیمپ بھاٹی چوک میں لگا تھا تو اس وقت بھی کلا باغ ڈیم کی تعمیر ہی سب سے اہم ایشو تھا جس پر محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بھی خطاب کیا تھا سیکریٹری اطلاعات روحیل اکبر نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کے سب سے بڑے مخالف ولی خان تھے جو یہ کہتے تھے کہ میرے مرنے کے بعد کالا باغ ڈیم بے شک بن جائے جیتے جی میں ایسا نہیں ہونے دونگا اور اب وہ اس دنیا میں موجود نہیں ہے اس لیے اب کالا باغ ڈیم ہر صورت بن جانا چاہیے اس موقعہ پر سابق جج رانا نذیر خان،پروفیسر مغیث اورعبدالستار نے بھی خطاب کیا ۔