ناگپور(آئی این پی)بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے ملک کے جوہری ہتھیاروں کے غیر ریاستی عناصر کے ہاتھ لگنے کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس جوہری ہتھیاروں کو محفوظ رکھنے کیلئے فول پروف اورعالمی معیار کے مطابق نظام موجود ہے،امید ہے پٹھانکوٹ حملے کے بعد تعطل کا شکار ہونے والے پاک بھارت مذاکرات جلد دوبارہ بحال ہوں گے ،بھارت کے ساتھ جب بھی مذاکرات ہونگے اس میں کشمیر کا مسئلہ ضرور شامل ہوگا،خطے میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔جب تک بامعنی اور بلاتعطل مذاکرات نہیں ہوتے کوئی بھی چیز آگے نہیں بڑھ سکتی ، داؤدابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات غلط ہیں جب وہ پاکستان میں موجود ہی نہیں توپھر کسی طرح اسے بھارت کے حوالے کیا جاسکتا ہے ،ہم گزشتہ 35سالوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں، ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے عام شہری ہیں انکی رائے کو زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ہفتہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق ناگپور میں صحافیوں اور دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہاکہ ملک کے جوہری ہتھیاروں کے غیر ریاستی عناصر کے ہاتھ لگنے کے خدشات درست نہیں کیونکہ پاکستان کے پاس جوہری ہتھیاروں کو محفوظ رکھنے کیلئے فول پروف اورعالمی معیار کے مطابق نظام موجود ہے ۔انکا کہنا تھاکہ پاکستان کے عوام ہی نہیں بلکہ ملک کی سیاسی جماعتیں بھی بھارت کے ساتھ امن کی خواہش مند ہیں۔پاکستان میں تمام سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشور میں بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کا وعدہ بھی شامل ہے ۔عبدالباسط نے امید ظاہر کی کہ پٹھانکوٹ حملے کے بعد تعطل کا شکار ہونے والے پاک بھارت مذاکرات جلد دوبارہ بحال ہوں گے ۔انکا کہنا تھاکہ بھارت کے ساتھ جب بھی مذاکرات ہونگے اس میں کشمیر کا مسئلہ ضرور شامل ہوگا۔پاکستانی ہائی کمشنر نے کہاکہ اعتماد سازی کے اقدامات دونوں ممالک کی جانب سے شروع کیے گئے ہیں اور دونوں کو باہمی تعلقات بحال کرنے میں مدد کرنی چاہیے۔انھوں نے کہاکہ پاکستان دہشتگردی ،منشیات اور انسانی سمگلنگ کی لعنت پر قابو پانے کیلئے لڑرہا ہے ہم گزشتہ 35سالوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں عبدالباسط نے ایک بار پھر داؤ ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ داؤدابراہیم جب پاکستان میں موجود ہی نہیں توپھر کسی طرح اسے بھارت کے حوالے کیا جاسکتا ہے ۔ ہمارے پاس داؤدابراہیم کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ہم نہیں جانتے داؤد ابراہیم کہاں ہے وہ پاکستان میں نہیں ہے ۔برائے مہربانی ایسے شخص کو بھارت کے حوالے کرنے کی امید نہ کریں جو پاکستان میں موجود ہی نہیں ہے کسی بھی ایسے شخص کو کیسے حوالے کیا جاسکتا ہے جس کے بارے میں آپ کچھ بھی نہ جانتے ہوں ۔عبدالباسط نے کہاکہ خطے میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔جب تک بامعنی اور بلاتعطل مذاکرات نہیں ہوتے کوئی بھی چیز آگے نہیں بڑھ سکتی ،عام طور پر توجہ دہشتگردی اور کشمیر پر ہے لیکن دیگر مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔پاکستانی ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نئی دہلی کو پانچ منٹ میں نشانہ بنانے سے متعلق بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پرعبدالباسط نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کے عام شہری ہیں انکی رائے کو زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے۔واضح رہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط ناگپور کے تین روزہ دورے پر ہیں۔