راولاکوٹ( آئی این پی) جے کے پی پی کے ساتھ انتخابی اتحاد کی نئی پیش رفت پر سابق وزیر اعظم سکندر حیات ناراض ن لیگ کی مرکزی پارلیمانی پارٹی کے اجلا س میں ناراضگی کے باعث شرکت بھی نہ کی مسلم لیگ ن کے صدر فاروق حیدر کی طرف سے خالد ابراہیم کے ساتھ اتحاد دوبارہ کرنے اور اس اتحاد کی خاطر نئی کمیٹی بنانے پر سکندر حیات خان ناراض ہوگئے ہیں انہوں نے مرکزی اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی سکندر حیات خان کا کہنا ہے کہ جب ان کے ساتھ ملاقات میں میاں محمد نواز شریف نے آزا د کشمیر کے ٹکٹ ان کی مرضی سے دینے کا اعلان کیا تھا اس کے باوجود اانہیں پوچھے بغیر جے کے پی پی سے اتحاد کسی صورت قبول نہیں سکندر حیات اسی لیے احتجاجاََ اس اہم ترین اجلاس میں شریک نہیں ہوئے سکندر حیات کا موقف ہے کہ جے کے پی پی سے اتحاد کے بجائے جماعت اسلامی سے اتحاد کیا جائے سکندر حیات کی تجویز ہے کہ دھیرکوٹ سے لطیف خلیق راولاکوٹ سے اعجاز افضل ، وادی پانچ سے حریت رہنما الطاف طفیل بٹ ویلی چار سے نورالباری کو اتحادی ٹکٹ اور ڈاکٹر مشتاق اور عبدالرشید ترابی کو مخصوص نشست پر ن لیگ سامنے لائے۔