اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے بذات خود اسمبلی میں کہا تھا کہ پاکستان کے 200 ارب ڈالر بیرون ملک پڑے ہیں ٗ اپنی بجٹ تقریر میں اس دولت کو واپس لانے کی کوئی بات ہی نہیں کی تاہم اب پاناما لیکس کے بعد نیا پاکستان نظر آرہا ہے ٗ، حکمران جب تک خود کرپٹ ہوں کرپشن ختم نہیں ہوسکتی۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم سے پچھلے تین سال میں 700ارب روپیہ قرضہ لیا ہے اور ان قرضوں کی قسطیں واپس کرنے کے لیے بھی قرضہ لیا جارہا ہے، حکمران جب تک خود کرپٹ ہوں کرپشن ختم نہیں ہوسکتی، حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہیں توملک سے کرپشن کیسے ختم ہوگی۔ ہمارے ملک کی دولت باہر جارہی ہے اور ملک مقروض ہورہا ہے، اسحاق ڈار نے بذات خود اسمبلی میں کہا تھا کہ پاکستان کے 200 ارب ڈالر بیرون ملک پڑے ہیں لیکن انہوں نے اپنی بجٹ تقریرمیں اس دولت کو واپس لانے کی کوئی بات ہی نہیں کی تاہم اب پاناما لیکس کے بعد انہیں نیا پاکستان نظر آرہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ چین نے اپنے عوام کو غربت سے نکالا تو ملک نے ترقی کی، ایک وقت تھا جب پاکستان برصغیر میں ترقی میں سب سے آگے تھا تاہم اب ملک میں امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتاجارہا ہے۔ اس وقت پورے برصغیر میں انسانوں پر سب سے کم رقم پاکستان میں خرچ کی جارہی ہے۔ پچاس فیصد پاکستانیوں کو مناسب غذا نہیں مل رہی جس کی وجہ سے ان کے جسمانی صحت گر رہی ہے۔ جو پیسا عوام پرخرچ ہونا چاہیے وہ 200 ارب کی میٹرو ٹرین پر ہوجاتا ہے، اگر یہی رقم کسانوں پر خرچ کی جائے تو اس کا فائدہ سب کو نظرآجائے گا لیکن حکومت کو ملک کے دیہی علاقے کے بارے میں کوئی فکر نہیں۔ حکومت نے کسانوں کی بہبود کے لیے جو اعلانات کئے ہیں وہ بھی سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔