اسلام آباد ( آئی این پی ) وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جو لوگ وزیراعظم نواز شریف کی خرابی صحت سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں انہیں مایوسی ہو گی ، وزیر اعظم صحت مند ہو کر نئی توانائی کے ساتھ سازشوں کا مقابلہ کرینگے ، وزیر اعظم تین ہفتوں تک پاکستان واپس آجائیں گے ، عمران خان کے وزیراعظم کے لئے گلدستہ بھیجنے کو سراہتی ہوں ، وزیر اعظم اپنے دل کا آپریشن دو سال بعد کرانا چاہتے تھے لیکن ڈاکٹر کے اصرار پر دسمبر میں آپریشن کی حامی بھری ، پیزے پر تنقید کرنے وا لوں کے لئے میری دعا ہے کہ انہیں یہ وقت نہ دیکھنا پڑے ، خود کو پارٹی میں کسی پوزیشن کے لئے نہیں دیکھتی جتنا سیاسی درجہ حرارت بڑھے گا اتنے وزیر اعظم مقبول ہوں گے ، امید ہے کہ وزیر اعظم پہلے سے زیادہ صحت مند ہو کر کام کریں گے ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دی رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اب خیریت سے ہیں ، ان کا آپریشن ساڑھے 4 گھنٹے جاری رہا ، جو پاکستانی وقت کے مطابق 5 بجے ختم ہوا ، ڈاکٹرز نے وزیر اعظم کے 4 بائی پاس کیے ، آپریشن کے دوران ڈاکٹرز ہمیں وقت فوقتاً آگاہ کرتے رہے ، میرے بھائی آپریشن تھیٹر کے باہر موجود تھے جن سے میرا مسلسل رابطہ رہا ، میں نے قوم کو تمام معلومات پہنچاتی رہی ، وزیر اعظم کو چھ گھنٹے کے لئے آئی سی یو منتقل کیا جس کے بعد انہیں آہست آہستہ ہوش آنا شروع ہو گا، انہوں نے کہا کہ میں ساری زندگی کے لئے پاکستان کے کروڑوں لوگوں کی طرف سے پر خلوص دعاؤں پر مقروض ہوں، میرا بس چلے تو ہر کسی کے پاس جا کر شکریہ ادا کروں، وزیر اعظم نواز شریف ٹانگوں میں تکلیف کے باعث ڈیڑھ مہینہ قبل طبی معائنے کے لئے گئے تھے ، درد خود بخود دور ہو گیا تھا ، وزیر اعظم کو بیماری کی علامات تین چار ماہ سے محسوس ہو رہی تھیں ، ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ چار ہفتوں کے بعد دوبارہ تشریف لائیں پھر آپ کے ہارٹ کے ٹیسٹ لیے جائیں گے ، وزیر اعظم کے انجیو گراممیں پتا چلا کہ ان کی کچھ شریانیں بند ہیں ، جس پر ڈاکٹر نے بائی پاس تجویز کیا ،آپریشن کے بعد ڈاکٹر نے بتایا کہ چار گرافٹ کرنا پڑے جب کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ دو سے تین گرافٹ ہوں گے ۔ ڈاکٹرز پر امید ہیں کہ وزیر اعظم کی سرجری توقعات سے زیادہ کامیاب رہی ، مریم نواز نے کہا کہ وزیر اعظم کے لندن میں معالجی معائنے اور سرجری کے دوران جن لوگوں نے وزیر اعظم کے خلاف باتیں کیں میری دعا ہے کہ انہیں یہ وقت نہ دیکھنا پڑے ۔ سرجری سے قبل فون پر میری وزیر اعظم سے بات ہوئی تو ان کی آواز کمزور محسوس ہوئی تھی ۔ لندن پہنچنے کے فوراً بعد وزیر اعظم کے ٹیسٹ شروع ہو گئے تھے ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ مشکل ٹیسٹ اور دواؤں سے 72 گھنٹے میں درد بھی رہا ۔ ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹر نے وزیر اعظم کو تین دن فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کی ہدایت کی ۔ ڈاکٹر نے یہ بھی کہا کہ آپ ریلیکس کریں کسی سرگرمی پر پابندی نہیں۔ وزیر اعظم نے میرے بھائی کے بچوں کے ساتھ پیزا کھایا جن لوگوں نے پیزے پر پروپیگنڈا کیا اللہ انہیں ہدایت دے ۔ مریم نواز نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اپنے دل کا آپریشن دو سال بعد کرانا چاہتے تھے ۔ ڈاکٹر کے اصرار پر دسمبر میں حامی بھری ۔ ڈاکٹر نے کہا کہ آپ اس وقت وزیر اعظم نہیں مریض ہیں ۔ وزیر اعظم فائٹر انسان ہیں ،بیماری کے باوجود انہوں نے بڑے بڑے عوامی اجتماعات میں شرکت کی ۔ سرجری کے بعد مریض پہلے کی نسبت زیادہ صحت مند ہو جاتا ہے ۔ وزیر اعظم آئندہ دو سے تین ہفتے کے دوران صحت مند ہو جائیں گے ۔ وہ لوگ جو سیاسی میدان میں وزیر ابعظم کا مقابلہ نہیں کر سکتے اور ان کی سرجری سے امید لگائے بیٹھے تھے ان کو مایوسی ہو گی ۔ وزیر اعظم پہلے سے زیادہ صحت مند ہو کر اور پہلے سے زیادہ پختہ عزم اور حوصلے کے ساتھ چیلنجز کا سامنا کریں گے اور اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جوں جوں الیکشن قریب آتا جائے گا وزیر اعظم کے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوتے جائیں گے ۔ سیاسی درجہ حرارت بڑھتا رہے گا مخالفین کو نظر آرہا ہے کہ وزیر اعظم 2018 کے انتخابات میں بھی جیت جائیں گے اس لئے وہ سازشیں کر رہے ہیں ۔ مریم نوازنے کہا کہ عمران خان نے وزیر کو سرجری کے بعد گلدستہ بھجوایا ان کے اس اقدام کو سراہتی ہوں ۔ سیاسی اختلافات بھلا کر صحت اور زندگی کے معاملے پر ایک ہونا بہت اچھی بات ہے ۔سیاست سنبھالنے اور مسلم لیگ ن کی قیادت سے متعلق سوال پر انہوں نے کہ میں نے کبھی سیاست میں آنے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا ۔ میں مسلم لیگ ن کی ورکر کی حیثیت سے کام کررہی ہوں اور کرتی رہوں گی ۔ خود کو پارٹی میں کسی پوزیشن کے لئے نہیں دیکھتی ۔ وزیر اعظم اگلے بہت سے سالوں تک مسلم لیگ ن کی سربراہی کریں گے ۔ مریم نواز نے کہا کہ وزیر اعظم تین ہفتوں میں واپس آجائیں گے ۔۔۔