جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

ایبٹ آباد میں عنبرین کو زندہ جلائے جانے کا واقعہ، صائمہ اور موسیٰ زندہ ہیں،حیرت انگیز انکشافات

datetime 31  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سینیٹ فنکشنل کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں ایبٹ آباد میں کم عمر عنبرین کے قتل ،مقامی جرگہ اور متاثرہ خاندان کے تحفظ اور ایوان بالا میں اٹھایاگیا اوکاڑہ فارمز کا معاملہ ایجنڈے میں زیر بحث آیا،ایبٹ آباد کے اعلی حکام نے آگاہ کیا کہ عنبرین کا وحشیانہ قتل جرگے کے ذریعے نہیں بلکہ 20،25علاقے کے بدنام افراد کا فیصلہ تھا، صائمہ اور موسی ٰلا پتہ ہیں لیکن شواہد موجود ہیں کہ دونوں زندہ ہیں،دونوں کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں ،جرگہ نہیں کیا گیا بلکہ چند بد کردار افراد کے گروہ نے عنبرین کے قتل کا فیصلہ کیا جس گاڑی میں صائمہ اور موسی سوار تھے گاڑی جلا دی گئی اور مدد گاروں کے خلاف وحشیانہ کاروائی ہوئی ، ایبٹ آباد بار نے قرار داد کے ذریعے ملزمان کو وکالت کی سہولت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے،قاتلوں کا خیال تھا کہ پولیس نہیں آئیگی ، ایک بندہ واجد موٹا لاپتہ ہے جسے جلد گرفتار کر لیا جائیگا،دہشت گردی کی دفعات بھی ایف آئی آر میں شامل ہیں،ڈی آئی جی نے آگاہ کیا کہ والدہ نے خوف کی وجہ سے سرسری سا بیان دیا ہے لیکن عوام اور عوامی رائے حق میں ہے مقدمہ سرکار کی طرف سے بنایا گیا ہے جس میں راضی نامہ نہیں ہو سکتا ،سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کمیٹی کی طرف سے پیغام جانا چاہئے کہ لڑکے اور لڑکی کو کوئی نقصان نہ پہنچے فرانزک ٹیسٹ سے کمیٹی کو آگاہ رکھاجائے،لڑکے لڑکی اور والدہ کو تحفظ دیا جائے ،سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ انتظامیہ ا ور پولیس ذمہ داری کا مظاہر کرتے ہوئے پتہ کرائے کہ کہیں دونوں کو قتل کر کے پھینک نہ دیا گیا ہو ۔سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ ایسے مقدمات میں علاقائی اور خاندانی دباؤ ہوتا ہے لیکن دباؤ کے خاتمے کے اقدامات کئے گئے ہیں اور پورا تحفظ بھی دیا گیا ہے،کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ دو کانسٹیبل حفاظت کیلئے دئیے گئے ہیں مقدمہ کی ہفتہ وار مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے۔سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ واقعہ کو جرگہ کا فیصلہ قرار دینا مناسب نہیں ۔عدالتوں میں سالہا سال مقدمات چلتے ہیں دو مشران بیٹھ کر احسن حل نکا ل لیتے ہیں جرگہ نہیں کھلی دہشت گردی کی گئی اور کہا کہ بقیہ ملزمان کی گرفتاریقینی بنائی جائے۔ صدر نشین کمیٹی سینیٹر محمد محسن خان لغاری نے کہا کہ ایبٹ آباد انتظامیہ کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ڈی پی او دفتر کو پولیس کی بہترین کارکردگی کا تعریفی خط لکھا جائے۔موسی اور صائمہ کی حفاظت کے اقدمات اٹھائے جائیں۔اوکاڑہ فارمز کے حوالے سے وزارت دفاع کے میجر جنرل محمد عابد نذیر نے آگاہ کیا کہ 20اپریل2016کو ڈی پی او دفتر میں مزارعین اور محکمہ دفاع کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ۔مزارعین بٹائی کے اوپر کام کرینگے ۔زبردستی نیا معاہد ہ نہیں کیا جائیگا مارکیٹ ریٹ کے تحت معاہد ہ طے پایا ہے ۔ 2000سے 2005کے بقیا جات معاف کر دیئے گئے ہیں۔سینیٹر محسن خان لغاری نے کہا کہ اگلے اجلاس میں مزارعین کے نمائندے اور معاہدے کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ دونوں طرف کا موقف سامنے آسکے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ متاثرین کے لئے نیا قانون لاگو کیا جا رہا ہے اس سے قبل بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ذیلی کمیٹی قائم کی تھی جس نے اوکاڑہ فارمز کا دورہ کر کے رپورٹ میں تجاویز دیں جن میں سے کچھ پر ابھی تک عمل نہیں ہوا۔وزارت دفاع کو زمین 20سال کیلئے لیز پر دی گئی تھی ۔ جنرل مشرف کے دور میں سیکرٹری وزارت دفاع اور پنجاب کے گورنر نے زمین ٹرانسفر کرنے کیلئے بورڈ آف ریونیو پنجاب کو خط لکھا جس پر بورڈ ؤآف ریونیو نے جواب دیاکہ زمین ٹرانسفر نہیں کی جا سکتی اور کہا کہ معاہدے کی کاپی کمیٹی کو بھی فراہم کی جائے اور کہا کہ مظاہرین کو گرفتار کیا گیاا ور ان کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔ جس پر میجر جنرل عابد نذیر نے کہا کہ ایف آئی آر باہمی جھگڑے میں ایک دوسرے کے خلاف درج ہوئی ،گرفتار ہونے والے باہر کے لوگ تھے۔کمیٹی اجلاس میں چیئرپرسن کمیٹی نسرین جلیل کے گارڈ پر فائرنگ کے واقعے کی پچھلے اجلاس میں دی گئی ہدایت پر صوبائی حکومت کی رپورٹ پر آگاہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں جلد رپورٹ فراہم کیا جائیگی۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سرکاری ادارے کی حفاظت میں کراچی میں آفتاب نامی شخص کی ہلاکت،یو اے ای میں غائب ہونیو الے پاکستانی اور بلوچستان میں خاتون کے دو بیٹوں کے اغوا ء کا معاملہ اٹھایا ۔سینیٹر ستارہ ا یاز نے پنجاب میں خیبر پختون خواہ کے شہری کے اغوا ء کا ابھی تک علم نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا ۔سینیٹر نثار محمد نے این سی ایچ آر اور وزارت کے درمیان این سی ایچ آر میں بھرتیوں این سی ایچ آر کے چیئرمین کے مرکزی دفتر کے قیام اور وزارت خزانہ کی طرف سے فنڈز فراہمی کامعاملہ اٹھایا۔جس پر آگاہ کیا گیا کہ نئے وفاقی وزیر کامران مائیکل بنے ہیں ۔چیئر مین این سی ایچ آر کے دفتر کیلئے متروکہ وقف املاک دفتر میں قبضہ مل گیا ہے۔وزارت خزانہ کیطرف سے کل سو ملین کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ممبرز این سی ایچ آر کی تنخواہوں کا معاملہ زیر غور ہے۔فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے علاقائی دفاتر کیلئے گاڑیوں کی خریداری نہیں کر سکے۔سیکرٹری وزارت نے آگاہ کیا کہ سمری وزیر اعظم کو چلی گئی ہے۔کمیٹی اجلاس کی صدارت سینیٹر محمد محسن خان لغاری نے کی اور سینیٹرز نثار محمد،فرحت اللہ بابر،ثمینہ عابد،ستارہ ایاز،مفتی عبد الستار کے علاوہ سیکرٹری وزارت ندیم اشرف ، وزارت دفاع کے میجر جنرل محمد عابد نذیر،وزارت انسانی حقوق کے ڈی جی ایچ آر محمد ارشد،ممبر این سی ایچ آر چوہدری محمد شفیق،فضیلہ عالیانی،کمشنر ہزارہ اکبر خان،آر پی او محمد سعید،ڈی پی او ایبٹ آباد خرم رشید نے شرکت کی۔



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…