جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

’’حلال ‘‘بجٹ میں ’’حرام ‘‘کمائی،معروف اقلیتی رہنما نے وہ مطالبہ کردیا جو مسلمان رہنماؤں کو کرنا چاہئے تھا

datetime 30  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )کنوینئر ورلڈ مینارٹیز الائینس اورآرگنائزر عوامی مسیحا پارٹی جے سالک نے کہا ہے کہ شراب کی کمائی کا ٹیکس شامل کر کے آئندہ کے حلال بجٹ (جون 2016)کو حرام نہ بنایا جائے۔ ورلڈ مینارٹی الائنس کی جانب سے جاری ایک بیان میں جے سالک نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق شراب ہر مسلمان کے لئے حرام قرار دی گئی ہے تاہم وطن عزیز میں اقلیتوں کے لئے اسے حلال تصور کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر شراب حرام ہے تو اس کی کمائی سے حاصل ہونے والے ٹیکس کو بھی حلال نہیں کہا جا سکتا ، وہ بھی حرام ہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال بجٹ میں شراب کی کمائی سے لیا جانے والا ٹیکس بھی باقی ٹیکسز کے ساتھ شامل کر دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے سارے کا سارا بجٹ حرام ہوجاتا ہے کیوں کہ کھانے سے بھری دیگ میں اگر تھوڑی سے گندگی بھی شامل ہو جائے تو پوری دیگ تباہ ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال شراب کے ٹیکس کو باقی بجٹ سے الگ رکھا جائے تاکہ ماضی کی غلطیوں کو سدھارا جا سکے کیوں کہ گزشتہ کئی سالوں سے ہم حرام کھا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا ملک مسلسل مختلف بحرانوں کا شکا ر ہے،بحیثیت قوم 2016 میں اس خصلت کو بدل کر ہمیں ایک نئی شروعات کرنی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس حوالے سے پہلے بھی بہت بار بات کرچکا ہوں،بہت بار نیشنل اسمبلی میں خطاب کئے، صدر پاکستان کو اس ایشو پر خط بھی لکھا اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں بھی اس حوالے سے تحریری پٹیشن دائر کی اور کہا کہ شراب سے حاصل ہونے والے ٹیکس کو الگ رکھا جائے اور اسے ٹیکس ادا کرنے والوں کے ہی بچوں کی فلاخ و بہبود کے لئے استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی ذمہ داری تمام ارکان اسمبلی پر عائد ہوتی ہے کہ وہ شراب کی کمائی کا ٹیکس آئندہ بجٹ میں شامل ہونے نہ دیں کیوں کہ ہم امپورٹڈ اشیاء کو خریدنے سے پہلے ان پربھی حلال یا حرام کی تفصیلات ضرور پڑھتے ہیں تو آنکھوں دیکھی مکھی کیسے نگلی جا سکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…