عراقی پولیس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے دہشت گردوں نے مغربی عراق کے شہر البغدادی سے 120افراد کو اغوا کرنے کے بعد 45 افراد کو زندہ جلا دیا ہے۔ مقامی پولیس کے سربراہ کرنل قاسم العبیدی کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ لوگ کون تھے اور ان کو کیوں قتل کیا گیا لیکن ان کا خیال ہے کہ ان میں سے کچھ سیکورٹی اداروں کے ارکان تھے۔ گزشتہ ہفتے دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں نے العین الاسد فضائی اڈے کے قریب واقع اس شہر کے پیشتر حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔ کرنل قاسم کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں موجود سیکورٹی اہلکاروں اور مقامی حکومتی اہلکاروں کی رہائش گاہیں بھی اب حملے کی زد میں ہیں۔ انھوں نے عراقی حکومت اور بین الاقوامی برادری سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔ علاقے میں شدید لڑائی اور مواصلات کے نظام کے درہم برہم ہونے کی وجہ سے اس طرح کی اطلات کی تصدیق کر نا مشکل ہے۔ اسی مہینے کے شروع میں دولتِ اسلامیہ نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اردن کی فضائیہ کے ایک پائلٹ، جن کا طیارہ شام میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، کو زندہ جلاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ جمعرات کے قبضے سے پہلے البغدادی کئی ماہ سے دولتِ اسلامیہ کے دہشت گردوں کے محاصرے میں تھا۔ جنوری 2014 میں دولتِ اسلامیہ اور اس کے اتحادی سنی عرب قبائلیوں کی جانب سے فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سے البغدادی کا شمار صوبہ انبار کے ان چند شہروں میں ہوتا تھا جو حکومت کے زیر انتظام تھے۔ خیال رہے کہ عین الاسد فضائی اڈہ جہاں تقریباً 320 امریکی فوجی عراقی افواج کو تربیت دینے کے لیے تیعنات ہیں شہر سے صرف پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقعہ ہے۔ جمعہ کے روز دولتِ اسلامیہ کی جانب سے فضائی اڈے پر حملہ بھی کیا گیا تھا جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔