منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مودی کو شرم آ ہی گئی: کسی مذہب کیخلاف تشدد برداشت نہیں، بھارتی وزیراعظم

datetime 18  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے گرجاگھروں پرحملوں کے بعدمذہبی حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں ہرشخص کواپنی پسندکا مذہب اختیار کرنے اوراس پرعمل کی مکمل آزادی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے دارالحکومت نئی دہلی میں عیسائی گروپوں کی جانب سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ میں کسی بھی مذہب کے خلاف تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔ میری حکومت کسی بھی اکثریتی یااقلیتی گروپ کودیگر کمیونٹیزکے خلاف نفرت پر اکسانے کی اجازت نہیں دے گی۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت میں اقلیتوں پرحملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد سے مذہبی منافرت بڑھی ہے اورحکمراں جماعت سے نظریاتی مماثلت رکھنے والی ہندوتنظیمیں کھلے عام ان عیسائیوں اور مسلمانوں کوہندو بنانے کادعویٰ کررہی ہیں جو ان کے مطابق پہلے ہندو تھے۔ سماجی وانسانی حقوق کے کارکنوں اور حزب اختلاف کی جانب سے سخت تنقید کے باوجود وزیراعظم نے اب تک واضح الفاظ میں اس پروگرام کی مذمت نہیںکی تھی تاہم اب انھوں نے کہاکہ ہم کسی بھی وجہ سے کسی مذہب کے خلاف تشددبرداشت نہیں کرسکتے۔ میں ایسے حملوںکی سخت مذمت کرتاہوں۔ واضح رہے کہ دہلی میں گزشتہ چندہفتوں میں 5 گرجا گھروں کونشانہ بنایا گیا ہے۔ امریکی صدر اوبامانے بھی اپنے دورے میں انتباہ کیاتھا کہ بھارت کی ترقی کا راز اس کے مذہبی تفریق کے معاملات پرقابو پانے اوراقلیتوں سے انصاف میں مضمرہے۔ گجرات میں مودی کی وزارت اعلیٰ کے دورمیں مسلم کش فسادات میں1,000سے زائد مسلمان شہیدکردیے گئے تھے جس پر مغربی ممالک نے برسوں مودی گریز پالیسی اختیارکیے رکھی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ان کی حکومت ہرمذہب کابرابر احترام کرے گی۔ انھیں ترقی کے ایجنڈے کی وجہ سے اتنی زبردست انتخابی کامیابی ملی۔ یہ واضح نہیںکہ مودی کے تازہ بیان پر وشواہندو پریشداور آرایس ایس کاکیا ردعمل ہوگاجوکہتی رہی ہیںکہ گھر واپسی کے پروگرام میں کوئی برائی نہیں۔ دہلی میںبی جے پی کی شکست کے بعد تقریباً ہراخبار نے اداریوں اورماہرین نے تجزیوں میں کہا کہ بی جے پی کو اپنی حکمت عملی پر نظرثانی کرنا چاہیے، عوام نے ترقی کے لیے ووٹ دیے تھے، گھر واپسی جیسے پروگراموں کے لیے نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…