اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے بھارت کی جانب سے خطے میں اسلحے کی دوڑ اور دفاعی تیاریوں اور بھارتی خفیہ ایجنسی کی ملک میں سرگرمیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کیساتھ اسلحہ کی روک تھام پر بات چیت کیلئے تیار ہے ٗرا کے ایجنٹ تک قونصلر رسائی کے حوالے سے بھارتی درخواست پر غور کیا جارہاہے، بھارتی ایجنٹ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا ہے ٗ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ ملاقات کیلئے طریقہ کار طے کیا جارہاہے ٗ مناسب وقت پر دونوں سیکرٹری خارجہ ملاقات کرینگے ٗ پاکستان افغانستان میں امن کی کوششوں کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے ٗ الزام تراشی سے مذاکرات سبو تاژ کرنے والے عناصر کا فائدہ ہو گا ٗبھارتی وزیراعظم مودی کے دورہ سعودی عرب سے پاکستان کے سعودی عرب سے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دور ان کہاکہ بھارت کی جانب سے خطے میں اسلحہ کی دوڑ اور دفاعی تیاریوں پر تخت تشویش ہے ٗپاکستان بھارت کیساتھ اسلحے کی روک تھام پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان ذمہ دار اور محفوظ ایٹمی ملک ہے، پاکستان اسحے کی دوڑ کیخلاف ہے ٗجنوبی ایشیا میں امن پاکستانی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے ٗبھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کے حوالے سے ایک سوال پر ترجمان نے تصدیق کی کہ بھارت نے اپنے ایجنٹ تک قونصلر رسائی کی درخواست کی ہے اور دونوں ملکوں کے مابین طے پانے والے معاہدے کے تحت اس پر غور جاری ہے۔ترجمان نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ’را‘ کے افسر سے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث انکے دیگر ساتھیوں کے بارے تفتیش کرہی ہیں، ہم نے بھارتی خفیہ ادارے کے گرفتار اہلکار کے اعترافی بیانات دنیا کو دکھائے ہیں اور یہ معاملہ کئی عالمی فورمز پر اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی بنیاد پر پاکستان سے کلبھوشن نیٹ ورک کے لوگوں کی گرفتاریاں ہو رہی ہیں ٗپاکستان کو را کی سرگرمیوں پر تشویش ہے اور بھارت ٗ پاکستان میں اپنی خفیہ سرگرمیاں فوری بند کرے۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان کو پڑوسی ممالک میں را کی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر تشویش ہے، یادیو کی گرفتاری سے قبل بھی ہم نے کئی بار یہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا تھا تاہم گرفتاری کے بعد اب ہمیں واضح ثبوت مل گئے ہیں۔ بھارتی جیلوں میں 17پاکستانیوں کے حوالے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہم نے یہ معاملہ بھارتی حکومت کے سامنے اٹھایا ہے ٗ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن گا ہے بگاہے یہ معاملہ اٹھاتا رہیگا۔ترجمان نے کہا کہ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ ملاقات کیلئے طریقہ کار طے کیا جارہاہے اور مناسب وقت پر دونوں سیکرٹری خارجہ ملاقات کرینگے، اس ضمن میں دونوں ملک رابطے میں ہیں۔افغان امن مذاکرات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کی کوششوں کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے تاہم طالبان اور افغان حکومت کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان نہیں چاروں ملکوں کی ذمہ داری ہے۔ افغانستان کے سابق صدر کرزئی کے حوالے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ الزام تراشیاں کسی مسئلے کا حل نہیں،اس سے مذاکرات سبو تاژ کرنے والے عناصر کا فائدہ ہو گا۔چار فریقی گروپ کے اگلے اجلاس کا فیصلہ باہمی افہام و تفہیم سے کیا جائیگا۔ ترجمان نے پاک سعودی عرب اور پاک ایران تعلقات کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کیساتھ تعلقات کو مزید فروغ ملا ہے۔ جوہری سلامتی کے حوالے سے حالیہ کانفرنس کے سوال پر ترجمان نے کہا کہ جوہری سلامتی کانفرنس میں پاکستان کے مستحکم قومی جوہری سیکورٹی نظام،کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم،شاندار ریگولیٹری نظام اور جامع ایکسپورٹ کنٹرول کو اجاگر کیا گیا جسے عالمی سطح پر بھر پو ر پذیرائی ملی۔ترجمان نے حالیہ بارشوں اور سیلابوں سے گلکت بلتستان، خیبر پختونخوا اور ملک کے دیگر حصوں میں جانی اور مالی نقصانات پر دلی افسوس اور ہمدردی کا اظہا کیا۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نفیس زکریا نے کہاکہ کلبھوشن یادیو کی ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے روز گرفتاری پہلے سے کی گئی کسی منصوبہ بندی کا حصہ نہیں بلکہ محض ایک اتفاق ہے تاہم حسن روحانی کا دورہ کامیاب رہا۔ایک سوال کے جوا ب ترجما نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم مودی کے دورہ سعودی عرب سے پاکستان کے سعودی عرب سے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔