بدھ‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2025 

لاہورزیادتی کیس،دباﺅ یا کچھ اور؟ لڑکی کے بیان نے واقعہ ہی بدل ڈالا

datetime 14  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)لاہورزیادتی کیس،دباﺅ یا کچھ اور؟ لڑکی کے بیان نے واقعہ ہی بدل ڈالامتاثرہ طالبہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان قلمبند کروا دیا، جس کے مطابق مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ نے لڑکی کے ساتھ زیادتی کی، جبکہ اس کے ساتھی ماجد نے چھیڑ چھاڑ کی۔ اجتماعی زیادتی سے متاثرہ پندرہ سالہ لڑکی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ عدنان ثناء اللہ نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔ متاثرہ طالبہ نے عدالت کو دئیے گئے بیان میں کہا ہے کہ اس کی عدنان ثنائ اللہ سے دوستی میسیجز سے ہوئی اور عدنان نے اسے سالگرہ کا تحفہ دینے کیلئے بلایا تھا، اس نے راستے سے شراب خریدی اور اسے زبردستی پلائی جس سے وہ بے ہوش ہو گئی۔ بعد ازاں عدنان بہانے سے اسے ہوٹل لے گیا، جب اسے ہوش آیا تو ملزما ن کمرے میں موجود تھے۔ عدنان نے اس کے ساتھ زیادتی کی، جبکہ اس کے ساتھی ماجد نے اس کے ساتھ نازیبا حرکات کیں۔عدالتی حکم پر آج ملزمان کو بھی پیش کیا گیا، جہاں ان کا بھی بیان ریکارڈ کیا گیا۔ ملزمان کے وکلاء نے متاثرہ طالبہ کے بیان پر جرح کرتے ہوئے کہا کہ بیان کے مطابق وہ اپنی مرضی سے عدنان کے ساتھ گئی ہے اور کسی بھی ملزم نے اس کے ساتھ زیادتی نہیں کی۔ اس لئے تمام واقعہ مشکوک ہو گیا ہے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت تین روز کے لئے ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو بحث کرنے کا حکم دیدیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…