پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

لاہورمیں 14سالہ لڑکی سے زیادتی کیس ،لڑکی عدنان ثناءاللہ سے ملنے کےلئے گھرسے کیابہانہ بناکرنکلی ،معاملہ سامنے آگیا

datetime 13  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) مبینہ اجتماعی زیادتی کیس میں 14سالہ متاثرہ لڑکی نے عدالت کے سامنے بیان ریکارڈ کروا تے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ اس کا مرکزی ملزم عدنان ثناءاللہ سے رابطہ تھا ،سالگرہ کا تحفہ دینے کے لئے بلایا اور نشہ آور مشروب پلا کر ساتھی کے ساتھ مل کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔اس موقع پرزیادتی کیس میں نامزد ملزم بلاول کے وکیل محمد یونس اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لڑکی نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ اسے کسی نے اغواءنہیں کیا تھا وہ اپنے مرضی سے گئی تھی اور اپنے گھر والدہ کو کہہ کر گئی تھی کہ میں درزن کے پاس جا رہی ہوں ۔ جبکہ وہ اپنی سالگرہ کا تحفہ لینے گئی تھی ۔ لڑکی کے اس بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ اغواءکرنے کا الزم جھوٹا ہے ۔ گزشتہ روز لاہور میں مبینہ اجتماعی زیادتی کیس میں متاثرہ لڑکی نے کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ تابندہ بتول کے سامنے اپنا بیان قلمبند کروایا ۔متاثرہ لڑکی نے اعتراف کیا کہ اس کا مرکزی ملزم عدنان ثنااللہ سے موبائل فون پر رابطہ تھا اورایک دن اس نے سالگرہ کا تحفہ دینے کے لئے بلایا اورراستے سے شراب کی بوتل خریدی جبکہ ہوٹل میں مشروب میں کوئی نشہ آور چیز ملا کر اے پلا دی اور اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔متاثرہ لڑکی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیان میںعدنان ثنا اللہ اور ماجد کا نام لیا ہے جبکہ اس کے باقی دوست وہاں موجود تھے۔دوسری جانب متاثرہ لڑکی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے، ہمیں انصاف چاہیے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔جبکہ لڑکی کے بہنوئی کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم عدنان ثناءاللہ اور عبدالماجد ہیں ، عبدالماجد کی گاڑی سے لڑکی کو برآمد کیا تھا ، وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل ہے کہ ملزمان بااثر افراد ہیں ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے ۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کے وکیل میاں ابرار نے کہا کہ متاثرہ لڑکی نے بیان میں کہا ہے کہ عدنان سے فون پر کبھی کبھار روابطہ ہوتا تھا ، عدنان ثناءاللہ لڑکی کو سالگرہ کا تحفہ دینے کے بہانے اپنے ساتھ لے گیا ، لڑکی نے عبدالماجد اور عدنان کے علاوہ دیگر ملزمان کے حوالے سے بیان نہیں دیا ۔ جبکہ کیس میں نامزد ملزم بلاول کے وکیل محمد یونس اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لڑکی نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ اسے کسی نے اغواءنہیں کیا تھا وہ اپنے مرضی سے گئی تھی اور اپنے گھر والدہ کو کہہ کر گئی تھی کہ میں درزن کے پاس جا رہی ہوں ۔ جبکہ وہ اپنی سالگرہ کا تحفہ لینے گئی تھی ۔ لڑکی کے اس بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ اغواءکرنے کا الزم جھوٹا ہے ۔



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…