جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

ٹیکس ایمنسٹی، تنخواہ داروں کی گردنیں پھنس گئیں، ٹیکس چوروں کی موج

datetime 3  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)ٹیکس ایمنیسٹی اسکیم یا کالا دھن سفید کرا لو اسکیم کے اجراءپر ماہرین معاشیات کاکہنا ہے کہ معیشت ایک بار پھر ہم سے یہ سوال کر رہی ہے کہ آخر ہماری حکومتیں اتنی بے بس کیوں ہوتی ہیں کہ ہر 5 یا 10 سالوں میں ایک ایسی اسکیم کا اعلان کر دیتی ہیں کہ جس میں ٹیکس چوروں کے لئے معافی اور باقاعدگی سے ٹیکس دینے والوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ماہرین معاشیات کے مطابق آپ اس ملک میں کاروبار کریں، خوب کمائیں اور ایک دھیلا ٹیکس نہ دیں، یا آپ بد عنوانی کر کے جائیدادیں بنائیں، اپنی تجوریاں بھریں اور پھر ایک ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا انتظار کریں جس میں کچھ رقم حکومت کی جھولی میں ڈال کر اپنا کالا دھن سفید کرا لیں۔ موجودہ حکومت نے بھی اسی طرح کی اسکیم متعارف کرائی ہے، جسے اس بار ٹیکس ایمنسٹی نہیں ٹیکس پیکج کا نام دیا گیا ہے۔ہمارے ملک کی نحیف و ناتواں معیشت اپنے ذہین اور دانشمند وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے یہ سوال کر رہی ہے کہ کیا یہ اسکیم ان لوگوں کے ساتھ مذاق نہیں جو باقاعدگی سے ٹیکس دیتے ہیں، کیا یہ اسکیم ان لوگوں کی حوصلہ شکنی نہیں کرے گی، جو دیانت داری سے کاروبار کرتے ہیں۔ کیا یہ اسکیم ان لوگوں کے حوصلے پست نہیں کرے گی، حو ایمانداری سے ٹیکس دیتے ہیں۔ کیا یہ سمجھا جائے کہ حکومت نے ٹیکس چوروں کے گریبان پر ہاتھ ڈالنے کے بجائے ان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ماہرین معاشیات کے مطابق اگر اسی طرح کی اسکیموں کا سہارا لے کر ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تو ایف بی آر جیسے ادارے کی کیا ضرورت ہے؟ نادرا کی جانب سے ایسے 30 لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے پوش علاقوں میں ایک سے زائد گھر اور کئی بینک اکاﺅنٹس ہیں، مزے سے بیرون ممالک گلچھڑے اڑاتے ہیں، لیکن قومی خزانے کو ایک ٹکہ ٹیکس نہیں دیتے۔ حکومت اور ایف بی آر ایسے افراد پر اپنی گرفت سخت کرنے کے بجائے تنخواہ دار طبقے کی گردنوں میں ٹیکسوں کا طوق ڈالے جا رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…