ڈھاکہ (نیوزڈیسک)بنگلہ دیش میں پولیس نے کرکٹر شہادت حسین اور ان کی اہلیہ پر ان کی 11 سالہ سابق گھریلو ملازمہ پر تشدد کے مقدمے میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔اگر ان کا جرم ثابت ہوگیا تو میاں بیوی کو طویل المدت قید کی سزا ہو سکتی ہے۔شہادت حسین اور ان کی اہلیہ فی الوقت ضمانت پر رہا ہیں اور وہ کم عمر لڑکی کو ملازمت پر رکھنے اور اس پر تشدد کرنے کے الزامات کی ترید کرتے ہیں۔پولیس کی جانب سے ڈھاکہ کی ایک عدالت میں جوڑے کی جانب سے لڑکی پر جسمانی تشدد کی چارج شیٹ جمع کروائی گئی ہے۔میڈیم فاسٹ بولر شہادت حسین کو بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ پہلے ہی معطل کر چکا ہے۔اس مقدمے کی سماعت 12 جنوری کو ہو گی۔خیال رہے کہ محفوظہ اختیر ہیپی نامی لڑکی ستمبر میں ایک گلی میں پائی گئی تھیں، ان کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے اور ایک ٹانگ ٹوٹی ہوئی تھی۔اس وقت ان کا کہنا تھا کہ وہ شہادت حسین اور ان کی اہلیہ کے لیے ایک سال سے کام کر رہی تھیں۔شہادت حسین اور ان کی اہلیہ پر فرد جرم خواتین اور بچوں پر تشدد کی روک تھام کے لیے حالیہ قانون سازی کے تحت لگائی گئی ہے۔اگر شہادت حسین اور ان کی اہلیہ جیسمین جہان نرتو شہادت کو مجرم قرار دے دیا گیا تو انھیں سات سے 14 سال قید اور جرمانے کا سامنا ہو سکتا ہے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں