اسلام آباد(نیوزڈیسک)ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جگر میں ایک ایسا ہارمونز بنتا ہے جو جسم میں شوگر کے لیول کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ ماہرین کی تازہ تحقیق کے مطابق اس ہارمون کا نام ’فائیبرو بلاسٹ گروتھ ہارمونز ‘ایف جی ایف 21 رکھا گیا ہے جو شوگر کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ بھوک اور مزید شوگر کھانے کی خواہش میں بھی تناسب قائم کرنے میں مدد گار ہے۔ یہ ہارمون شوگر کی بڑھتی ہوئے مقدار پر قابو پانے کے لیے خون میں داخل ہو کر دماغ کو سگنل بھیجتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ہارمونز سے مریض کی خواراک کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ذیابطیس اور موٹاپے کا علاج بھی ممکن ہے۔ فارماکولوجی کے پروفیسر کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ کوئی جگر میں بننے والا شوگر کو ریگولیٹ کرنے والا انٹی ٹوڈ دریافت ہوا ہے جبکہ گذشتہ تحقیقات میں دریافت ہونے والے ہارمونز کاکسی مخصوص میکرونیوٹرنٹس جیسے کے کاربوہائیڈریٹس ، پروٹین یا روغن کی مقدار کے ساتھ براہ راست تعلق نہیں دیکھا گیا جبکہ ایف جی ایف 21 انسولین کی حساسیت کو بھی بڑھا دیتا ہے۔ماہرین نے اپنی تحقیق کو جنیاتی طور پر تبدیلیوں کے حامل چوہوں کے دو گروپس پر آزمایا۔ماہرین نے چوہوں کے ایک گروہ کو ایف جی ایف 21 انجکشن کے ذریعے دیا اور انہیں نارمل یا شوگر سے بھرپور خوراک دی۔ماہرین کا کہنا تھا کہ چوہوں کا وہ گروہ جنہیں ہارمون دیا گیا تھا نے بہت کم شوگر کھائی جبکہ انکی شوگر کو کھانے کی خواہش میں بھی کمی واضح دیکھی گئی تھی۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ایف جی ایف کے جسم میں عمل کرنے کے مراحل کا ابھی مطالعہ کیا جا رہا ہے جبکہ ماہرین کے مطالعہ کی توجہ کا مرکز زیادہ تر دماغ کا حصہ ہائیپوتھیلیمس ہے جو کھانے کی عادات اور ہومیوسٹیسز کو ریگولیٹ کرتا ہے۔