لاہور (آن لائن ) پاکستان کرکٹ بورڈ نے چپکے سے سپر لیگ کے لئے 75 کروڑ سے زائد کا بجٹ منظور کر لیا ہے۔ پانچوں ٹیمیں اور میڈیا رائٹس فروخت کر دیئے ہیں۔15ممالک سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کی فروخت کے لیے بولی آج لگے گی ، پہلے مرحلے میں روزپلاٹینم ،ڈائمنڈ اور گولڈ کرکٹرز کے ڈرافٹ ہونگے جبکہ 22دسمبر کو باقی کیٹیگریز کی باری آئے گی ، لاکھوں ڈالر کے اس منصوبے کے مالی اور دیگر معاملات پر خاصے تحفظات سامنے آ رہے ہیں۔سٹاف پر بھی غیر ضروری نوازشات سے بورڈ کے خزانے پر بوجھ پڑ رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں کھیل کے انتظامی معاملات کا تجربہ رکھنے والے اہم افراد کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس وجہ سے بھی مالی نقصان اور اصلاحات بگڑنے کا اندیشہ بڑھا ہے۔ اب تک ایونٹ پر لاکھوں ڈالر خرچ ہو چکے ہیں کرکٹ بورڈ کی طرف سے ان کی تفصیلات بتانے سے بھی گریز کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ بھارت کے ساتھ سیریز کے سبز باغ دکھانے کی طرح یہاں بھی مالی و معاشی کامیابیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔ پاکستان سپر لیگ گورننگ کونسل کے سربراہ نجم سیٹھی نے بھارت کے ساتھ باہمی سیریز کا ایم او یو سائن کرتے ہوئے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا تھا۔