لاہور( نیوزڈیسک)پاکستان کے سابق ٹی ٹونٹی قائدین یونس خان اور مصباح الحق نے پاکستان سپر لیگ کے آئکن کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل نہ کیے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔اس فہرست میں ایسے دو غیر ملکی کھلاڑی شامل ہیں جو اب اپنے ملک کی عالمی سطح پر نمائندگی نہیں کرتے۔بھارتی میڈیا نے پی سی بی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں کھلاڑی خوش نہیں اور اس بات کے آثار نظر آرہے ہیں کہ اگر انہیں پی ایس ایل کی فرنچائز ٹیموں میں اہم پوزیشن فراہم نہیں کیا گئی تو شاید وہ لیگ میں شرکت نہ کریں۔آٹھ ٹی ٹونٹی میچوں میں پاکستان کی قیادت کرنے والے یونس نے پی ایس ایل میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں پی ایس ایل میں کھلاڑی کے ساتھ ساتھ قائدانہ کردار جیسے کپتان یا معاون بننا پسند کروں گا۔ان دونوں بہترین بلے بازوں کے ساتھ ساتھ پی سی بی نے آئکن کھلاڑیوں کی فہرست کیلئے آل راﺅنڈر محمد حفیظ کو بھی نظرانداز کردیا۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ہر فرنچائز ٹیم کو ایک آئکن کھلاڑی لینے کی اجازت ہو گی۔4 سے 23 فروری تک متحدرہ عرب امارات میں ہونے والی پی ایس ایل میں آئکن کھلاڑیوں کی فہرست میں شاہد آفریدی، شعیب ملک، کرس گیل، کیون پیٹرسن اور شین واٹسن شامل ہیں۔ندیم عمر کے مطابق ہر فرنچائز ایک آئکن کھلاڑی کے انتخاب کے بعد پلاٹینم، گولڈ، سلور اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی کیٹیگری میں سے کھلاڑیوں کا چنا ﺅکرے گی۔یونس اور مصباح اپنے اوپر شین واٹسن، کیون پیٹرسن اور کرس گیل کو فوقیت دئیے جانے پر کافی مایوس ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پیٹرسن کو دنیا کی کسی بھی لیگ نے اس اعزاز سے نہیں نوازا اور ایک سال سے زائد عرصے سے وہ انگلش ٹیم کی نمائندگی سے بھی محروم ہیں۔