لاہور(آن لائن) پاکستان میں گزشتہ دس سالوں سے زائد عرصہ سے لوڈ شیڈنگ کا عذاب جاری ہے بلکہ فی یونٹ قیمتوں میںروز بروز اضافہ معمولی بات ہے۔ملکی تاریخ میں پہلی بار”بجلی بحران “ کے اصولی خاتمہ کےلئے حکومت نے پرائیویٹ کمپنیوں کیساتھ ساتھ ایک عام آدمی کو بھی بجلی پیدا کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اعلیٰ سطحی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ صارفین اپنے ذرائع سے خود بجلی پیدا کرکے ذاتی استعمال کے ساتھ ساتھ” اضافی بجلی“ کو فروخت بھی کرسکیں گے جس سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی نئی پالیسی کے مطابق حکومت نے مغربی ممالک کی طرز پر نیٹ میٹرنگ ٹیکنالوجی متعارف کرانا شروع کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لوگ اپنے طور پر بجلی پیدا کرکے دوسرے افراد کو بھی بجلی فروخت کرسکیں گے جس سے بجلی کے معاملہ میں ملک کو خود کفیل بنانے میں بھی آسانی ہوگی۔