اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت کی ایک سوکے قریب لیڈی کانسٹیبلان کوراولپنڈی الیکشن کے سلسلے میں ڈیوٹی پرتعیناتی کیلئے زبردستی وویمن تھانہ راولپنڈی میں قیدکردیاگیا۔وزیر داخلہ نے چوہدری نثار علی خان نے معاملے کا علم ہوتے ہی نوٹس لے کر آر پی او راولپنڈی سے معاملے کا جواب طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزآئی جی اسلام آبادکے حکم پر100لیڈیزاہلکاروں کوراولپنڈی بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے راولپنڈی پولیس کے حوالے کیاگیاتھاجس کے باعث انہوںنے تھانہ وویمن میں حاضری دی تواس دوران وویمن تھانہ پنڈی کی ایس ایچ اوخالدہ نے جہلم پولیس کی پچاس اوروفاقی پولیس کی سو لیڈیزاہلکاروں کوپانچ گھنٹے تک تھانہ کے صحن میں اس لئے کھڑے کئے رکھاکہ ان کیلئے رہائش کابندوبست نہ تھا،پانچ گھنٹے مسلسل کھلے آسمان تلے لیڈیزاہلکاروں کاکھڑے رکھنے کاعلم جب آئی جی اسلام آبادطاہرعالم کوہواتوانہوںنے نوٹس لیتے ہوئے سی پی اوراولپنڈی کوفون کیاجس پرسی پی اوراولپنڈی نے ایس ایچ اووویمن تھانہ کاہنگامی دورہ کیاتوجہلم ،چکوال ،تلہ گنگ اوروفاقی دارالحکومت کی سینکڑوں اہلکاران کھلے آسمان تلے پناہ گزین تھی اورتھانے کامین گیٹ اس لئے بندکیاگیاتھاکہ کہیں کوئی لیڈی اہلکارفرارنہ ہوجائے سی پی اوراولپنڈی نے موقع پرہی ایس ایچ اووویمن کومعطل کرتے ہوئے ان تمام لیڈیزاہلکاروں کوبازیاب کرایااورانہیں صبح چھ بجے متعلقہ ڈیوٹی پوائنٹس پرپہنچنے کی بھی درخواست کی ۔واضح رہے کہ اس موقع پرایس ایچ اووویمن تھانہ راولپنڈی نے معطل ہونے کے وقت سی پی اوراولپنڈی سے درخواست کی کہ وفاقی پولیس کے نارورویہ اوران کی بدسلوکی کے باعث انہوںنے انتقاماًیہ اقدام اٹھایاتھاتاہم انہیں اپنے اس کئے پرشرمندگی ہے ،بھوکی پیاسی سولیڈیزاہلکاراسلام آبادپچاس جہلم ،بیس چکوال ،اوردس تلہ گنگ کی خواتین بے یارومددگارہوکرتھانہ کے گیٹ سے باہرنکل آئیں اورمتعددنے گیسٹ ہاو¿سزہوٹل کے کمرے بک کروالئے اورمتعددنے اپنے گھروں کی راہ لی۔