اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سان برنارڈینو میں ایک سوشل سینٹر پر حملہ کرنے والے خاتون تاشفین ملک نے فیس بک پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے رہنما کی بیعت کی تھی۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ رضوان فاروق کے ہمراہ حملہ کرنے والی خاتون تاشفین ملک نے فیس بک کے ایک دوسرے اکاؤنٹ کے ذریعے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے رہنما سے وفاداری کے بارے میں پوسٹ کی تھی۔کیلیفورنیا میں مارے گئے اطلاعات کے مطابق تاشفین ملک نے فیس بک پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے رہنما ابوبکر بغدادی کی حمایت میں ایک پیغام لکھا تھا جیسے بعد میں ہٹا دیا گیا۔دوسری جانب امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ ایسے شواہد نہیں ملے ہیں کہ ان دونوں حملہ آوروں نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے کہنے پر حملہ کیا۔ایک اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ ’اس مرحلے پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ خود انتہا پسندانہ رجحان رکھتے تھے اور فائرنگ کی ہدایات ملنے کے بجائے وہ خود اس گروہ سے متاثر تھے۔‘امریکی حکومت کے ذارئع کا کہنا ہے کہ پولیس کے چھاپے سے قبل ہی حملہ آوروں نے کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک اور دیگر آلات تباہ کر دیے تھے۔