پشاور(نیوزڈیسک)ڈائریکٹر جنرل نیب خیبر پختونخوا شہزاد سلیم نے کہا ہے کہ کرپشن کے الزامات میں گرفتار سابق وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی کے مشیر سید معصوم شاہ اور قومی احتساب بیورو کے مابین عدالت میں پلی بارگین ہو گئی ہے جس کے تحت معصوم شاہ نے نیب کو پچیس کروڑ روپے واپس کر دیئے ہیں، سابق وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی اور ارباب عالمگیر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے،نیب ہیڈ کوارٹر میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی نیب خیبر پختونخوا شہزاد سلیم کا کہنا تھا کرپشن کے الزامات میں گرفتار سابق وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی کے مشیر سید معصوم شاہ اور قومی احتساب بیورو کے درمیان عدالت میں پلی بارگین ہو گئی ہے ۔ڈی جی نیب خیبر پختونخوا شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ قانونی تقاضے پورے ہوتے ہی معصوم شاہ کو رہا کر دیا جائے گا تاہم ا±ن کا کہنا تھا کہ کوئی اور کیس سامنے آیا تو معصوم شاہ کو دوبارہ گرفتار کیا جا سکے گا شہزاد سلیم نے کہا کہ سابق وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی اور ارباب عالمگیر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیاگیا ہے اسی طرح کئی دوسری شخصیات کے خلاف بھی نیب تحقیقات کر رہی ہے ڈی جی نیب نے میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ 20 ماہ کے دوران 250 اور 16 سالوں میں 675 افراد کو گرفتار کیا گیا اسی طرح 20 ماہ کے دوران گرفتار افراد سے سوا تین ارب روپے سرکاری خزانے میں جمع کئے گئے ہیںا±ن کا کہنا تھا کہ 16 سالوں میں 33 ہزار شکایات موصول ہوئیں جن میں 596 پر تحقیقات مکمل کی گئیں۔