کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی میں فوجی جوانوں پر حملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو معلوم ہوا ہے کہ فوجی جوانوں پر حملہ کرنے والے ایمپریس مارکیٹ کے بعد سے ان کا پیچھا کررہے تھے، فائرنگ کے بعد حملہ آوروں نے موٹرسائیکل پر پوزیشن بھی بدلی جبکہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ ان کے دو ساتھی دوسری موٹرسائیکل پر ا±نہیں کور بھی فراہم کر رہے تھے۔ تفصیلات کے مطابق یکم دسمبر کو ملٹری پولیس کے دو اہلکاروں کی شہادت کی تحقیقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں۔جنگ رپورٹر طلحہ ہاشمی کے مطابق واردات کی کئی سی سی ٹی وی فوٹیجزتحقیقات کاروں نے حاصل کی ہیں اور ان کو بہتر بنانے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں، تحقیقاتی حکام بتاتے ہیں کہ ملٹری پولیس کی گاڑی کوریڈور تھری سے ایمپریس مارکیٹ اور پھر ریگل چوک سے ہوتی ہوئی الیکٹرانکس مارکیٹ اور پھر اس مقام پر پہنچی جہاں سیکیورٹی اہلکاروں کو شہید کیا گیا۔ دہشتگر دوں نے ملٹری پولیس کی گاڑی کا پیچھا ایمپریس مارکیٹ کے بعد کہیں سے کیا ، اس دوران پیچھا کرتے ہوئے ان کی ایک اور تصویر بھی ”جیونیوز“ نے حاصل کی ہے جس میں پیچھے بیٹھے دہشتگرد کو ماسک پہنے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ موٹرسائیکل چلانے والا ہیلمٹ پہنے ہوئے ہے، دہشتگردوں نے واردات مکمل کرنے کے بعد اپنی جگہ تبدیل کی، جو پیچھے ماسک پہنے بیٹھا تھا وہ آگے بیٹھ گیا جبکہ آگے والا پیچھے اور پھر وہ فرار ہوگئے۔ تحقیقاتی ذرائع بتاتے ہیں ان دہشتگردوں کو کور دینے کیلئے ان کے دو ساتھی بھی دوسری موٹرسائیکل پر موجود تھے، حکام نے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ واردات کی جگہ کی جیو فینسنگ کرائی جارہی ہے اور اس کے بعد اسے اتحاد ٹاون میں رینجرز پر حملے کے بعد کی گئی جیو فینسنگ سے میچ کیا جاسکے گا۔