لاہور(نیوزڈیسک)نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ پر تاریخ پیدائش یا والدین کا غلط نام لکھنے پر شہریوں کی بڑی تعداد نے عدالتوں سے رجوع کرلیا، زیرسماعت مقدمات کی تعداد 4ہزار سے بھی بڑھ گئی۔لوگوں کا کہنا ہے غلطی نادرا نے کی اور سزا ہمیں بھگتنا پڑ رہی ہے۔نادرا کی جانب سے معمولی غلطی کو خود درست کرنے کی بجائے شہریوں کو عدالتوں سے سرٹیفیکٹ لانے پر مجبور کیاجاتا ہے،جس کی وجہ سے شہری کئی کئی ماہ سے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔نادرا کی غلطی کے باعث کئی طالبعلم داخلوں سے محروم رہ گئے ہیں۔ نادرا کی جانب سے ایسی غلطی بھی سامنے آئی کہ جس میں بیٹی پہلے اور ماں باپ بعد میں پیدا ہوئے۔ نادرا کی جانب سے غلطی کے کیسوں کی شرح زیادہ ہونے پر ججوں کی تعدادبڑھا کر چار کردی گئی ہے، جن کی عدالتوں میں 4 ہزار سے زائد کیس زیر سماعت ہیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے حکومت کو چاہئے کہ معمولی غلطی نادرا کو خود ہی ٹھیک کرنے کا حکم دے لیکن شہریوں کو عدالتوں کے چکر میں ڈال کر شدید پریشان کیا جارہا ہے۔