دبئی(نیوزڈیسک) وہاب ریاض کے خلاف بال ٹیمپرنگ کا انگلش دعویٰ جھوٹا نکلا، میچ ریفری اینڈی کرافٹ سے شکایت کرنے والی ٹیم مینجمنٹ کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکی، ویڈیو فوٹیج سے بھی پاکستانی بولر کے جان بوجھ کر پاؤں سے گیند خراب کرنے شواہد نہیں مل پائے۔تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف سیریز میں تنازعات کو ہوا دینے کی اپنی دہائیوں پرانی روایت برقرار رکھی،اس بار بھی بال ٹیمپرنگ کا تنازع کھڑے کرنے کی پوری کوشش ہوئی مگر مینجمنٹ جھوٹے دعوے کو ثابت کرنے کیلیے کوئی ایک بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی۔ دبئی ٹیسٹ کے چوتھے روز ذوالفقار بابر کی گیند پر فیلڈر وہاب ریاض نے گیند کو جوتے کی ضربوں سے وکٹ کیپر کی جانب پھینکا،کریز پر موجود انگلش بیٹسمین جوئے روٹ نے امپائرز سے شکایت کی کہ وہاب جوتے سے گیند کی ساخت خراب کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ وہ گیند کے اوپر کھڑے ہوگئے تھے، اس پر وہاب اور روٹ کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم امپائر نے مداخلت کرتے ہوئے انھیں خاموش کرایا،انگلینڈ نے اپنی ممکنہ شکست کو دیکھتے ہوئے اس تنازع کو ہوا دینے کا فیصلہ کیا، ٹیم مینجمنٹ کے ایک آفیشل نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ سے ملاقات کر کے شکایت کردی۔البتہ وہ اپنے اس دعوے کے حق میں کوئی بھی ویڈیو فوٹیج پیش نہیں کرپائے جس سے ظاہر ہوتا کہ وہاب نے جان بوجھ کر گیند کو خراب کرنا چاہا، اس وجہ سے یہ معاملہ ختم ہوگیا۔ جب اس بارے میں انگلینڈ کے نائب کوچ پال فاربریس سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ میچ میں تناؤ کی صورتحال میں اس قسم کی بحث ہو جاتی اور امپائرز اس سے نمٹتے ہیں، یقینی طور پر وہاب نے کرکٹ گیند کے ساتھ جن فٹبال صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اس کی بنا پر انھیں چیلسی اپنی ٹیم میں تو لینے سے رہی، ہمیں اس لیے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے