بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دنیا میں سب زیادہ مقبول وہ 10 پاس ورڈز جو آپ کو کبھی استعمال نہیں کرنے چاہیے

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اگرچہ ماہرین بار بار خبردار کرتے رہتے ہیں، پھر بھی بہت سے لوگ ایسے کمزور پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں جن کا اندازہ لگانا نہایت آسان ہوتا ہے۔سائبر سیکیورٹی فرم پیک اے آئی نے گزشتہ چھ سال کے دوران ہیک ہونے والے 10 کروڑ کے قریب پاس ورڈز کا تجزیہ کیا اور اس بنیاد پر ان پاس ورڈز کی فہرست مرتب کی جو سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔ نتائج حیران کن تھے کیونکہ بڑی تعداد میں صارفین اب بھی ایسے پاس ورڈ بنا رہے ہیں جن کی چوری بچوں کے لیے بھی مشکل نہیں۔فہرست کے مطابق 123456 دنیا کا سب سے عام پاس ورڈ ہے۔ اگر یہ کوڈ آپ کے کسی اکاؤنٹ میں موجود ہے تو جان لیں کہ برسوں سے سائبر سیکیورٹی رپورٹس میں اسے بدترین پاس ورڈ قرار دیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیک ہونے والے 66 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس میں یہی کوڈ استعمال کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق بینکنگ، آن لائن خریداری، سوشل میڈیا اور دیگر تمام ڈیجیٹل سروسز تک رسائی کے لیے پاس ورڈ درکار ہوتا ہے، بھلے ہی آپ فیس آئی ڈی یا بائیومیٹرک طریقہ استعمال کرتے ہوں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائبر حملے مسلسل بڑھ رہے ہیں، اس لیے مضبوط پاس ورڈ سیکیورٹی کی پہلی ضرورت ہے۔فہرست میں 123456789 دوسرے اور 111111 تیسرے نمبر پر رہے۔

چوتھے نمبر پر password جبکہ پانچویں نمبر پر qwerty پایا گیا۔مزید برآں، abc123 چھٹے، 1234567 ساتویں، password1 آٹھویں، 1234567 نویں اور 123123 دسیں نمبر پر شامل رہے۔ماہرین نے مشورہ دیا کہ ہر آن لائن اکاؤنٹ کے لیے علیحدہ پاس ورڈ استعمال کرنا چاہیے اور کوشش کی جائے کہ وہ زیادہ پیچیدہ ہو۔ اگرچہ ٹیکنالوجی کمپنیاں پاس ورڈ کے متبادل نظام تیار کر رہی ہیں، لیکن ان کے عام استعمال میں آنے میں ابھی وقت لگے گا۔ماہرین کے مطابق بہتر پاس ورڈ کم از کم 12 حروف پر مشتمل ہونا چاہیے اور اس میں نمبرز، علامتیں (جیسے @) اور بڑے–چھوٹے حروف کا امتزاج ہونا ضروری ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی تجویز کیا گیا کہ نام، پیدائش کی تاریخ یا ذاتی معلومات سے منسلک پاس ورڈ ہرگز استعمال نہ کیے جائیں کیونکہ ہیکرز ایسی معلومات بآسانی ڈھونڈ لیتے ہیں۔



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…