اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیویارک سٹی کے نو منتخب مسلمان میئر ظہران ممدانی کی ایک پرانی ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہی ہے۔وائرل ویڈیو میں ظہران ممدانی کو اپنی انتخابی مہم کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ظہران ممدانی یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ وہ کسی ایسی تقریب میں شریک نہیں ہو سکتے جہاں نریندر مودی کے ساتھ اچھے تعلقات یا حمایت کا اظہار کیا جائے۔ انہوں نے کہا، “میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے والد کا تعلق بھارتی ریاست گجرات سے ہے، میرا خاندان مسلمان ہے، اور میں خود بھی ایک مسلمان ہوں۔
”ظہران ممدانی نے مزید کہا کہ نریندر مودی کے دورِ حکومت میں گجرات میں مسلمانوں کا قتلِ عام ہوا، اس لیے انہیں بھی اسی طرح دیکھا جانا چاہیے جیسے دنیا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو دیکھتی ہے — یعنی ایک ’’جنگی مجرم‘‘ کے طور پر۔دلچسپ بات یہ ہے کہ نیویارک کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھارتی نژاد امیدوار کے میئر بننے پر بھارت میں خوشی کا اظہار کیا جا رہا تھا، مگر ممدانی کے حالیہ بیانات نے واضح کر دیا ہے کہ وہ مذہب یا قومیت سے بالاتر ہو کر انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں اور کسی ایسے رہنما کا ساتھ نہیں دیں گے جو مسلمانوں یا کسی بھی مظلوم طبقے پر ظلم روا رکھے۔















































