اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بھارتی جنونیوں کی غنڈہ گردی پر سابق کرکٹرز بھی تلملااٹھے، جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ واقعے نے ثابت کردیا کہ دونوں ممالک میں کھیلوں کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ ختم نہیں ہوگی، عبدالقادر نے کہا کہ شیوسینا نے بھارت کا منہ کالا کردیا، پی سی بی کو بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں، سرفراز نواز نے کہاکہ بی سی سی آئی دفتر پر حملہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا، اعجاز احمد نے کہا کہ ” بگ تھری“ کا اصل چہرہ بھی سامنے آ گیا،سابق چیئرمین اعجاز بٹ نے واقعہ کھلم کھلا بدمعاشی قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کی طرف سے بی سی سی آئی کے دفتر پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی جنونیوں کا اصل چہرہ کھل کر سامنے آ گیا، جاوید میانداد نے کہا کہ شیو سینا کی ہٹ دھرمی اور غنڈہ گردی نے ثابت کردیا کہ دونوں ممالک میں کھیلوں کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ ختم نہیں ہوگی۔
حملہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، پاکستانی قوم نے ہمیشہ فراخدلی کا ثبوت دیا لیکن بھارتیوں نے ہماری لچک سے ناجائز فائدہ اٹھایا،پی سی بی کو بھارت کے بجائے دیگر ممالک کی ٹیموں کو کھیلنے کی دعوت دینی چاہیے، بھارتی پاکستان ٹیم کے ہاتھوں شکست سے خوف زدہ ہیں۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ پر بہت ہی شرمناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہوگی، شیوسینا نے بھارت کا منہ کالا کردیا، کیا یہ ہندو تنظیم مودی سرکار سے زیادہ مضبوط ہے۔
پاک بھارت سیریز کا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہنے والی بات کرتے ہیں، پی سی بی کو بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں، سیریز کا معاہدہ ہوا جواب کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔ سرفراز نواز نے کہا کہ حملہ طے شدہ منصوبہ تھا، بھارتی ایجنسی ملوث ہو سکتی ہے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کو بدنام کیا جائے۔
کسی ملک کا چیئرمین دورے پر جائے اور بورڈ کی اپنی سیکیورٹی بھی ہوتو کیسے ممکن ہے کہ چند لوگوں کا ٹولہ عمارت کے اندرجاگھسے ، یہ سب تضحیک آمیز رویے کا ایک طریقہ تھا، پی سی بی منت سماجت کرنا چھوڑ دے۔ اعجاز احمد نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تنگ نظری اور بگ تھری کا اصل چہرہ سامنے آ گیا،پی سی بی کو سیریز کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنا ہو گی۔
اسے چاہیے کہ وہ بھارتی بورڈ کے اصل کردار کو سامنے لائے، اگر بھارت نہیں کھیلتا تو پی سی بی ہرجانہ طلب کرے۔ سابق چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان سے کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتا تو شہریارخان واضح طور پر کہہ دیں کہ جاو¿ ہم بھی تمہارے ساتھ نہیں کھیلتے ،ان پر واضح کر دیں کہ ہم برابری کی بنیاد پر کھیلیں گے، مثبت جواب نہیں آیا تو شہریار خان کو فوری واپس آ جانا چاہیے، آئی سی سی کو بھی بھارت چلا رہا ہے، حالات بتا رہے ہیں کہ سیریز نہیں ہوگی، یہ کرکٹ کا معاملہ تو نہیں بلکہ کھلم کھلا بدمعاشی ہو رہی ہے۔
بھارتی جنونیوں کی غنڈہ گردی پر سابق کرکٹرز تلملا اُٹھے
20
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں