ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

امریکہ نے پاکستانی طالب علموں کے لیے دروازے بند،چین نے کھول دیئے

datetime 15  اپریل‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)امریکہ نے پاکستانی طالب علموں کے لیے دروازے بند،چین نے کھول دیئے،چین میں پاکستانی طالب علموں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا، چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کی تعداد 28,023 سے زائد ہوگئی،گزشتہ سال 196 ممالک سے تعلق رکھنے والے 4 لاکھ 92 ہزار 185 بین الاقوامی طالب علموں نے چین میں تعلیم حاصل کی ، چینی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے تمام طلباء میں سے تقریبا 7،034 اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق قومی سلامتی کا بہانہ بنا کر امریکی یونیورسٹیوں نیسیکڑوں پاکستانی طالب علموں کیلئے داخلے بند کر دیئے جس کے نتیجے میں چین پاکستانی اور بین الاقوامی طالب علموں کے لیے مکمل طور پر کھلا ہے جو انہیں مستحکم، ہموار اور عالمی معیار کی معلومات فراہم کر رہے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق امریکہ کے برعکس پاکستان کے اس وقت چین میں تعلیم حاصل کرنے والے بین الاقوامی طالب علموں کی تعداد میں 28023 سے زائد طلباء کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ گزشتہ سال 196 ممالک سے تعلق رکھنے والے 4 لاکھ 92 ہزار 185 بین الاقوامی طالب علموں نے چین میں تعلیم حاصل کی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.62 فیصد زیادہ ہے۔

گوادر پرو کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین پاکستانی طالب علموں کے لئے اعلی تعلیمی مقام بن گیا ہے کیونکہ چینی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے تمام طلباء میں سے تقریبا 7،034 اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ چین میں پاکستانی طالب علموں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے پائلٹ پروجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز کے بعد چینی حکومت کی جانب سے پیش کردہ ترجیحی پالیسیوں کا سلسلہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس وقت چین بھر میں 6 ہزار 156 پاکستانی طالب علم پی ایچ ڈی، 3 ہزار 600 ماسٹرز، 11 ہزار 100 بیچلرز اور 3 ہزار شارٹ ٹرم ایکسچینج پروگرامز میں زیر تعلیم ہیں۔ پاکستانی طالب علم چینی زبان، انجینئرنگ، میڈیکل، کمپیوٹر سائنس اور دیگر مختلف شعبوں میں بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی طالب علموں کو راغب کرنے کے لئے چینی حکومت کی طرف سے مختلف اسکالرشپس فراہم کی جاتی ہیں ـ خاص طور پر ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں حصہ لینے والے ممالک اور خطوں کے طلباء کو چینی حکومت کے اسکالرشپ ـ سلک روڈ پروگرام کے تحت اسکالرشپ حاصل کرنے میں سہولت فراہم کی گئی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق چین نے تعلیمی سال 2025ـ26 ء کیلئے آزاد جموں و کشمیر سمیت پاکستانی طلباء کے لئے اسکالرشپ پروگرام بھی شروع کیا ہے۔ یہ اسکالرشپس انڈر گریجویٹ، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ پروگراموں کے ساتھ ساتھ چینی یونیورسٹیوں میں تحقیق کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہیں۔گوادر پرو کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ دنیا بھر میں دوستوں یا دشمنوں سے قطع نظر اپنے انتہائی خطرناک اور خطرناک اقدامات کی وجہ سے ہمیشہ بدنام رہی ہے۔ اب بین الاقوامی طالب علموں کے لئے تعلیمی اسپیکٹرم میں سڑن شروع ہوگئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے طالب علموں کے ویزے کے نفاذ میں تیزی لانے کے بعد حالیہ ہفتوں کے دوران پاکستانی طالب علموں سمیت 500 سے زائد بین الاقوامی طالب علموں کے امریکی ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) نے گزشتہ منگل کو پاکستانی طالب علموں کے لیے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام (گلوبل یو گراڈ) کو ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کے 15 سال بعد اس پروگرام کا خاتمہ ہوا ہے۔گلوبل یو گراڈ پروگرام پاکستانی طالب علموں کے لئے امریکہ میں تعلیمی نمائش، قائدانہ صلاحیتوں اور ثقافتی تجربات حاصل کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم تھا۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، تعلیمی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے اور عوامی سطح پر تعلقات کو گہرا کرنے کے لئے طلباء کے تبادلے کے پروگرام اہم ہیں۔دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ اور ہوم لینڈ سیکیورٹی نے مبینہ طور پر متوازی اقدامات کا آغاز کیا ہے جن میں محکمہ خارجہ کی جانب سے ویزا منسوخی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کی جانب سے اسٹیٹس ختم کرنا شامل ہیں۔ دونوں صورتوں میں متاثرہ پاکستانی طالب علموں کو امریکہ چھوڑنا ہوگا اور اپنے ویزے کے لیے دوبارہ درخواست دینی ہوگی۔ گوادر پرو کے مطابق بین الاقوامی تعلیم اور تبادلوں کی حمایت کرنے والے نیٹ ورک نفسہ کے مطابق، اس طرح کے اقدامات کو چیلنج کرنے یا اپیل کرنے کا عمل ابھی تک واضح نہیں ہے۔

ملک بھر کی یونیورسٹیوں کو اس طرح کی پیش رفت کا سراغ لگانا مشکل ہو رہا ہے کیونکہ جب ان کے طلباء متاثر ہوتے ہیں تو انہیں باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا جاتا ہے۔ کچھ اداروں نے اپنے طلباء اور اساتذہ کو بیرون ملک سفر کرنے کے بارے میں متنبہ کیا ہے کیونکہ انہیں ممکنہ طور پر حراست میں لینے یا دوبارہ داخلے پر پوچھ گچھ کرنے کا خدشہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ہارورڈ، اسٹینفورڈ اور کولمبیا جیسی اعلیٰ درجے کی یونیورسٹیوں کے طلباء ابتدائی طور پر متاثر ہوئے تھے، لیکن اب یہ رجحان کالجوں کے ایک وسیع گروپ تک پھیل گیا ہے۔ منسوخی کی وجوہات وسیع پیمانے پر مختلف ہوتی ہیں ، جس میں ٹریفک کی خلاف ورزیجیسے معمولی خلاف ورزیاں بھی شامل ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق اس کے اثرات امریکہ کے اعلیٰ تعلیمی منظرنامے میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔

ویانا میں سینٹرل یورپین یونیورسٹی نے بتایا کہ آنے والے تعلیمی سال کے لئے بین الاقوامی طالب علموں کی طرف سے امریکہ سے درخواستوں میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح یونیورسٹی آف ٹورنٹو میں بھی امریکی جعلی تعلیمی پالیسی کا شکار بین الاقوامی اور پاکستانی طالب علموں کی دلچسپی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔گزشتہ جمعے کو 16 یونیورسٹی ایسوسی ایشنز کے اتحاد نے ہوم لینڈ سکیورٹی اینڈ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ س سے باضابطہ طور پر وضاحت کی درخواست کی تھی، جس کے بعد کچھ طلبا کو خود کو ملک بدر کرنے کے لیے غیر مربوط نوٹس موصول ہوئے تھے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ نوٹسز میں فیصلوں کے خلاف اپیل یا تصدیق کے بارے میں ہدایات کا فقدان ہے، جس سے غلط شناخت یا انتظامی غلطی پر خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی طالب علموں کے معاشی تعاون پر بھی روشنی ڈالی، جن کی تعداد اس وقت تقریبا دس لاکھ ہے۔ ان طالب علموں نے امریکی معیشت میں ایک اندازے کے مطابق 43.8 بلین ڈالر کا حصہ ڈالا اور کیمپسوں میں تعلیمی اور ثقافتی تنوع کو بڑھانے کے علاوہ 375،000 گھریلو ملازمتوں کی حمایت کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…