جمعرات‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

علی امین گنڈاپور سے کوئی اختلاف نہیں، میں ان کا مداح ہوں’ شیر افضل مروت

datetime 28  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور سے کوئی اختلاف نہیں، میں ان کا مداح ہوں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا کسی سے اختلاف نہیں ہوتا، لوگ خواہ مخواہ میرے پیچھے لگ جاتے ہیں، تو انہیں جواب دینا ضروری ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے بہت سے اقدامات کی تعریف کی ہے، وہ وزیرِ اعلیٰ ہیں، احتجاج میں ان کے کردار کا ن لیگ اور دیگر جماعتیں ناجائز فائدہ اٹھاتی ہیں۔

شیر افضل کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں کہتی ہیں کہ صوبے نے مرکز پر چڑھائی کر دی اور سرکاری وسائل کا ناجائز استعمال ہو رہا ہے، احتجاج میں علی امین کے بجائے قیادت کو ا?گے کریں گے، ہم گنڈاپور کی سپورٹ سے مستفید ہو سکتے ہیں، ان کے احتجاج کو جواز بنا کر گورنر راج کے لیے بھی راستہ ہموار ہو سکتا ہے۔پی ٹی ا?ئی کے رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے پہلے بھی احتجاج کامیاب رہے ہیں، احتجاج، احتجاج کمیٹی کے سپرد ہونا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف آواز اٹھائی تو کہا گیا ہمیں ان پر اعتماد ہے، یہ پارٹی موقف نہیں، شیرانی صاحب کے ساتھ اتحاد کے موقع کو ضائع کیا گیا، 8 فروری کو مینڈیٹ چوری ہوا، کوئی کارروائی نہ کر سکے، بس ٹرک کی بتی کے پیچھے لگ گئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ہم تقریباً تمام نشستیں ہار گئے، فارم 47 کا استعمال ہوا، دھاندلی ہوئی، ہماری کارکردگی صرف عوام کے آگے رونے پیٹنے کے علاوہ کچھ نہیں تھی۔شیر افضل کا مزید کہنا ہے کہ ہمارے 11 ایم این اے اور 2 سینیٹر ہم سے الگ ہوگئے یا ٹوٹ گئے، یہ ہماری ناکامی تھی، ورنہ یہ آئینی ترمیم کہاں سے ہوتی، ابھی تک ہم کسی سیاسی پارٹی کو اپنے موقف پر احتجاج کے لیے قائل نہیں کر سکے، اس وقت شور شرابہ دیکھنے کو ملتا ہے جب سینیٹ کی نشستیں پوری کرنی ہوتی ہیں، یا پھر سازشیں یا پھر ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنا ہوتی ہیں، بہرحال یہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ خان صاحب سے ملوں گا، ان سے پہلے بھی کہا تھا کہ احتجاج کمیٹی بنا دیں، کور کمیٹی ہے، جس کے 70 سے 80 ممبران ہیں، وہاں کہاں سے اتفاق رائے ہو گا، ان کمیٹی سے زیادہ ضرورت پارٹی کے اندر جو ذاتی اختلافات ہیں انہیں ختم کریں، خان کے بعد ہماری کوئی سیکنڈ لیڈر شپ نہیں ہے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…