اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

مسئلہ کشمیر پر مشرف منموہن خفیہ ملاقات ہوئی،سفیرلامبا نے پاسپورٹ کے بغیرراولپنڈی کا سفرکیا،سینئر بھارتی افسر

datetime 8  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(نیوزڈیسک)ایک سینئر بھارتی بیوروکریٹ نے انکشاف کیا ہے کہ منموہن سنگھ اور پرویز مشرف کے درمیان کشمیر پر خفیہ میٹنگ ہوئی تھی۔منموہن سنگھ نے اس خفیہ میٹنگ کے دستاویزات اور ریکارڈنگ خود موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کو27 مئی 2014 کو سونپے تھے۔یہ انکشاف ایک ایسے وقت ہوا ہے جب پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری اپنی کتاب نائدر اے ہاک، نار ا ڈوو کی بھارت میں تقریب رونمائی کے بعد اخبارات کی شہ سرخیوں اور نیوز چینلزکی ہیڈ لائنز میں ہیں۔خورشید قصوری نے بھی ایک ٹی وی چینل سے انٹرویو میں کہا تھا کہ کشمیر مسئلے پر بھارت اور پاکستان معاہدے کے قریب پہنچ گئے تھے۔پرویزمشرف کشمیر میں دونوں ممالک کی مشترکہ حکومت چاہتے تھے۔دونوں ممالک کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی کی کوششیں تین سال سے ہو رہی تھیں۔ اس کے بارے میں آئی ایس آئی اور پاک فوج کو مسلسل بریف بھی کیا جا رہا تھا اور فوج ہٹانے کے لئے کوئی راستہ نکالنے میں لگے تھے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق کتاب میںجنرل مشرف کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ وہ کشمیر پر خفیہ معاہدے کے تحت ریاست پر دونوں ممالک کی مشترکہ انتظامیہ چاہتے تھے۔انہوں نے ریاست سے فوج ہٹانے کی بھی بات کہی تھی۔بھارتی مذاکرات کاروں نے معاہدے کے آخری مسودے میں کنسلٹیو میکانزم (مشاورتی طریقہ کار) پر بھی بات کی تھی۔ اس میں مقبوضہ کشمیر حکومت اور آزادکشمیر حکومت کے منتخب نمائندوں کے ساتھ ہی دونوں ملکوں کی حکومت کے نمائندوں کے شامل ہونے کی بات تھی۔تب بحث ہوئی تھی کہ یہ مشاورتی طریقہ کار بنیادی طور پر دہشت گردی، ثقافت، تجارت اور زائرین کی آمدورفت میں سہولت جیسے سماجی اور اقتصادی مسائل پر مرکوز ہوگا۔بھارتی سفارت کار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ نئی دہلی نے مشرف کی مشترکہ انتظامیہ کی تجویز کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ یہ بھارت کی خود مختاری کو آہستہ آہستہ تباہ کر دے گا۔اس کے باوجود، منموہن اور مشرف کشمیر مسئلہ کا حل نکالنے کے لئے بات چیت آگے بڑھانا چاہتے تھے۔سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری نے زور دے کر کہا کہ نریندر مودی اور نوازشریف کو بات چیت کو آگے بڑھانا چاہئے۔خفیہ بات چیت کا نتیجہ بہتر ہوتا ہے اس کے لئے مودی کو ایک ایسے شخص کو مقرر کرنا چاہئے جس پر انہیں اعتماد ہو۔دونوں ملکوں کے درمیان بیک ڈور ملاقاتوں اور بات چیت کو خفیہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تھی۔یہاں تک کہ سابق وزیر اعظم کے قریبی مانے جانے والے سفیر ستیندر لامبا نے ایک بار ایسی ہی ایک ملاقات کے لئے بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے راولپنڈی کا سفر کیا تھا۔دونوں ممالک کے درمیان جو بھی بات چیت ہو رہی تھی، اس کے تمام دستاویزات منموہن خود پڑھ رہے تھے۔اسی کی بنیاد پر وہ لامبا کو مسلسل بریف بھی کر رہے تھے۔لامبا اور جنرل مشرف کے مذاکرات کاروں ریاض محمد اور طارق عزیز کے درمیان ان خفیہ ملاقاتوں می گھنٹوں تک بات چیت چلی تھی۔یہی نہیں، معاہدے کے مسودے کو تیار کرنے کے لئے دبئی اور کھٹمنڈو میں بھی ایسی 30 ملاقاتیں ہوئی تھیں۔مشرف کے بعد پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے 2008 ء میں پاکستان کا اقتدار سنبھالا اور وہ اس کوشش کو آگے بڑھانا بھی چاہتے تھے لیکن آرمی چیف جنرل پرویز اشرف کیانی نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔منموہن سنگھ نے 2014 ء کی ایک پریس کانفرنس میں یہ مانا بھی تھا کہ پاکستان کے ساتھ ایک اہم سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…