اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے سینیٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ نندی پور پراجیکٹ کے معاملے میں نیب، ایف آئی اے سمیت کسی بھی ادارے جو قانون و آئین کے تحت آتے ہیں تحقیقات کے کیلئے تیار ہیں اور میں ہر محاذ پر ان الزامات کا جواب دوں گا تاہم اخلاق باختہ لوگ جو بڑھ بڑھ کر میری پارٹی اور میرے قائد پر الزامات لگاتے ہیں ان کو اپنی کرپشن اور بے ضابطگیوں کو دیکھنے کیلئے اپنے گر یبانوں میں بھی جھانکنا چاہیے۔پیپلزپارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے اظہار خیال کرتے ہوئےکہا کہ نندی پورمنصوبے کی تحقیقات ہونی چاہئیں، وزرا کو اس پر ضمانت بھی کروانی پڑے تو کر وائیں۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے اجلاس کی صدارت کی۔ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے پائلٹوں کی ہڑتال پر نجی کمپنیوں نے گٹھ جوڑ کرکے لوٹ ما ر کا بازارگرم کررکھا ہے جس سے مسافر خوار ہوگئے ہیں ،لہٰذا حکومت فوری طور پر مسئلہ حل کرے مسابقتی کمیشن ایکٹ بارہ کو استعمال کرکے ان کیخلاف کارروائی کرے اور سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق کو پیر تک ان کی مکمل سفارشات بنا کر سینٹ میں پیش کی جائے۔ پیر امین الحسنات نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کوملک بھر میں مانا جاتا ہے سوائے ایک مخصوص چھوٹے سے طبقے کے کمیٹی کو قانون میں شامل کیا جانا چاہیے اس کمیٹی کا قیام پارلیمنٹ کی قرار داد سے عمل میں آیا۔