اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سگریٹ نوشی کیلئے حکمرانوں کو ٹیکس سے استثنیٰ ہے تو دوسری جانب عام شہریوں پر ڈیوٹی کا نفاذ ہے، ساتھ ہی سستے برانڈز بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔ سگریٹ سازی کی کمپنیوں کے بارے میں بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کے حوالے سے بدھ کواخبارات میں ایک اشتہار شائع ہوا، اتفاق سے اسی روز ایوان صدر کی جانب سے ایک سگریٹ ساز کمپنی کے 500ڈبوں کو ٹیکس سے استثنیٰ دینے کا حکم جاری کیا گیا۔ جنگ رپورٹر عمر چیمہ کے مطابق ایک جانب تو پست معیار کی سگریٹ ساز کمپنیاں سگریٹ کے ڈبوں پر چھپے ریٹیل نرخوں سے کم نرخ پر سگریٹ فروخت کرکے ٹیکس چوری کررہی ہیں تو دوسری جانب حکمراں اپنے خود کے استعمال اور دوستوں اور رشتے داروں کی جانب سے کی جانیوالی سگریٹ نوشی کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے استثنیٰ کا استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ اس قسم کی کاموں کیلئے اسپیشل ڈیزائن کے سگریکٹ کے ڈبوں کی مختلف سرکاری دفاتر میں ترسیل کی جاتی ہے۔ فیڈریل ایکسائز رولز2005کے تحت صرف ایوان صدر ہی ڈیوٹی سے استثنیٰ کی حامل سگریٹس نہیں لے رہابلکہ دیگر مختلف آئینی عہدیدار ، ان کے اہل خانہ اور یہاں تک کہ انکے مہمان بھی اس سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ ذاتی استعمال کے ساتھ ساتھ یہ سگریٹس تحفے کے طور پربھی پیش کی جاتی ہیں