کراچی(این این آئی)سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاہے کہ نواز شریف سمیت پوری پارٹی نے مل کر اقتدار کے لیے بانی پی ٹی آئی کو ہٹوایا۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ ن لیگ کو تکلیف ہے کہ بانی پی ٹی آئی گڈ لسٹ میں آگئے تو ہمارا کیا بنے گا۔انہوں نے کہا کہ فیض حمید کا نواز شریف کے ساتھ کیا انٹرسٹ تھا وہ تو بانی پی ٹی آئی کے ساتھ زیادہ سیٹ تھے، ن لیگ کا واضح مقصد بانی پی ٹی آئی کو حکومت سے ہٹانا تھا۔محمد زبیر نے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی کو قبول نہیں کیا تھا اور نہ ہی 2018 کے نتائج کو قبول کیا تھا۔
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ لندن کی بیٹھک کے لیے نواز شریف اکتوبر میں چلے گئے تھے تو ایکسٹینشن کا معاملہ اٹھا تھا، خواجہ آصف نے خود کہا تھا کہ حلف اٹھایا تھا کوئی جاکر بتائے گا نہیں، انہوں نے یہ نواز شریف کی آشیرباد پر ہی کہا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف تین بار وزیراعظم رہے توانہوں نے کسی آرمی چیف کو ایکسٹینشن نہیں دی، یہ دو الگ الگ بات ہیں کہ ایکسٹینشن کی آفر کرتے ہیں اور بدلے میں کچھ نہیں چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی سطح پر ان ہائوس تبدیلی کی آفر ہوئی تھی۔محمد زبیر نے بتایا کہ آرمی چیف سے 7 ستمبر کو آخری ملاقات ہوئی تھی جب پی ڈی ایم بن گئی تھی، پی ڈی ایم بننے کے بعد نواز شریف نے سخت تقریریں شروع کردی تھیں۔