جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اسلام آباد دھرناروکنے کی کوشش کی گئی تو حکومت گرا تحریک میں بدل جائے گا،حافظ نعیم الرحمن

datetime 24  جولائی  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے پر امن دھرنے کو روکنے کی کوشش کی تو ملک بھر میں دھرنے ہوں گے ، حق دو عوام کو تحریک حکومت گرا تحریک میں تبدیل ہوجائے گی،ہم 26جولائی کو اسلام آباد میں دھر نا دے کر بیٹھیں گے اگر ابتدائی مطالبات مان لیے تو بات چیت ہوگی ورنہ وہیں بیٹھ کر پورے ملک میں ہڑتال کی کال دیں گے جو پہلے مرحلے میں ایک دن کی ہوگی، ہم سول نافرمانی نہیں کرنا چاہتے لیکن سیاسی و جمہوری حقوق کو استعمال کرنا جانتے ہیں، ہم یہ فیصلہ بھی کرسکتے ہیں کہ بجلی کے بل کا بائیکاٹ کریں، دھرنا 25کروڑ انسانوں کو ریلیف دلانے کے لیے ہے،جمہوریت کی بالادستی اور جمہوری آزادی کے لیے جماعت اسلامی کی حق دو عوام کی تحریک آگے بڑھ رہی ہے،تحریک کے قومی ایجنڈے میں تعلیم،صحت،آزادی،آئین کی بالادستی،آئی پی پیز سے نجات،انرجی کرائسس کاحل موجود ہے،آئی پی پیز سے کیے گئے عوام دشمن اور ظالمانہ معاہدے کالعدم اور نئے معاہدے کیے جائیں،قوم اب 2800ارب روپے ان چند لوگوں کو ادا نہیں کرے گی،تاجر دوست اسکیم کے نام پر ظالمانہ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں،تنخواہ دار نے 375 ارب روپے ٹیکس دیے لیکن جاگیرداروں نے صرف 5 ارب روپے کا ٹیکس دیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر جناح آڈیٹوریم، سٹی کورٹ میں کراچی بار میں وکلا اور مقامی بینکوئٹ میں جماعت اسلامی کے تحت تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تاجر کنونشن سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے بھی خطاب کیا جبکہ آرگنائزیشن اسمال ٹریڈرز اینڈ انڈسٹریز کے صدر محمود حامد نے تاجر دوست اسکیم ایس آر او، بجلی کے بلوں میں ہولناک اضافے، آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف قرارداد پیش کی۔کراچی بار میں وکلا سے کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز ایڈوکیٹ،جنرل سکریٹری کراچی بار ایسوسی ایشن اختیارعلی چنا ایڈوکیٹ،عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا،صدرول فورم روبینہ جتوئی ایڈوکیٹ کی قیادت میں خواتین وکلا نے حافظ نعیم الرحمن کو گلدستہ پیش کیا۔ اس موقع پر مرکزی نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، امیرکراچی منعم ظفر خان، نائب امرا سیف الدین ایڈوکیٹ،مسلم پرویز،راجاعارف سلطان،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،صدر اسلامک لائرزموومنٹ عبدالصمد خٹک ودیگر موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کراچی بار کے دفتر کا دورہ کیا بار کے صدر، جنرل سکریٹری اور دیگر عہدیداران نے حافظ نعیم الرحمن اور جماعت اسلامی کے دیگر ذمہ داران کو اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم نے ڈاکیومنٹ بنالیا ہے اور اسی ڈاکیومنٹ کے ساتھ گلی گلی،دیہاتوں، گوٹھوں، تحصیلوں اور تعلقوں میں جائیں گے، جماعت اسلامی کے سواکوئی بھی جماعت عوام کے لیے نہیں نکلی۔اگر بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ظالمانہ ٹیکسز حکومت واپس لے گی اور تنخواہ دار طبقے پر سے ٹیکس ختم کرے گی تو بات ہوگی ورنہ دھرنا ختم نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 1994سے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کیے گئے اور ان ظالمانہ معاہدوں میں سالانہ سینکڑوں ارب روپے چند لوگوں کے ہاتھوں میں دے دئیے گئے اور ہم سے بجلی کے وہ پیسے بھی وصول کیے گئے جو بجلی ہم نے استعمال ہی نہیں کی بلکہ جو بجلی بنی ہی نہیں اس کے پیسے بھی عوام سے بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کی مد میں وصول کیے جاتے ہیں، ان معاہدوں میں ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے دور حکومت کے افراد اور ایم کیو ایم بھی ملوث ہیں۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کاجینا مشکل کردیا ہے۔

کے الیکٹرک کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے، ظالمانہ سلیب سسٹم کسی صورت قبول نہیں،عجیب تماشہ ہے کہ 20سال ایک کمپنی لائن لاسز کم کرسکی ہو نہ ٹرانسمیشن کا نظام درست کرسکی نہ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا اور نہ شہر سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ اس کے باوجود ٹرانسمیشن، ڈسٹربیوشن اور پروڈکشن کے لائسنس دے دئیے جاتے ہیں،ہر سال جب شیئرز ٹرانسفر ہوتے ہیں تو حکومت کک بیکس دے رہی ہوتی ہے اور ساری پارٹیاں کے الیکٹرک مافیا کو سپورٹ کررہی ہوتی ہیں، صرف جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ لڑرہی ہوتی ہے، اب جماعت اسلامی پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ لڑرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی تعلیم دشمن، صحت دشمن اور جمہوریت دشمن جماعت ہے، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے،سیاسی بنیادوں پر پولیس میں بھرتیاں کی جارہی ہیں، اسٹریٹ کرمنل کو نشے کا عادی بناکر اسٹریٹ کرائمز کروائے جاتے ہیں اور تھانوں کے ارد گرد منشیات کے اڈے چلتے ہیں،سندھ حکومت میں اوپر سے نیچے تک کرپشن کا نیٹ ورک موجود ہے۔

پیپلزپارٹی پی ڈی ایم حکومت ون اور اب پی ڈی ایم ٹو میں بھی شامل ہے اور اب وفاق کا بھی حصہ ہے پھر کیوں کے فور منصوبے پر کام نہیں ہورہا اور بلاول بھٹو زرداری بتائیں کہ پانی نلکوں کے بجائے ٹینکروں میں کیوں مل رہا ہے، کیونکہ شہر میں جتنے بھی واٹر ہائی ڈرینٹ ہیں ان سب کا راستہ بلاول ہائوس کی طرف جاتا ہے،سالانہ اربوں روپے کی کرپشن جارہی ہے اور عوام کو پینے کے پانی سے محروم کیا جارہا ہے۔پیپلزپارٹی صوبے اور کراچی کو اون نہیں کرتی صرف اورصرف مال بنانے کے لیے اس پر قبضہ کرتی ہے۔جعلی فارم 47کے ذریعے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کیا گیا جو جمہوریت پر بدنما داغ ہے اس کے خلاف جدوجہد کو تیز کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور کراچی بار ایسوسی ایشن کو اس کا ہر اول دستہ بننا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کا کراچی بار ایسوسی ایشن سے بہت ہی گہرا تعلق ہے، ہم نے قانون اور آئین کی بالادستی کے لیے تحریکیں چلائیں اور قیدو بند کی صعوبتیں اٹھائیں جس میں وکلا برادری بھی شانہ بشانہ رہی،ہم سلام پیش کرتے ہیں وکلا کو جن کے چیمبر کو جلادیا گیا تھا اس کے باوجود تحریک جاری رہی،ہم 12مئی کو نہیں بھلاسکتے جب چاروں طرف سے محاصرہ کرلیا گیا تھا، اس وقت کے آمر اور ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے اپنے ایجنٹوں ایم کیو ایم کے ذریعے سے پورے شہر کا ناطقہ بند کردیا تھااور شہر میں 57افراد قتل کیے گئے،ڈکٹیٹروں کی ان ہی طاقتوں نے شہر،صوبے اور پورے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری تعلیم، صحت امن فراہم کرنا ہے۔

آج ملک میں ظالم طبقہ قابض ہے، چند خاندان نے ملک پر قبضہ کیا ہواہے۔ ظالم اور مظلوم کی جنگ کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ مزاحمت کا راستہ ہے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔ کراچی سے قافلوں کی صورت میں دھرنے کے لیے پہنچیں گے۔وکلا سے خطاب کرتے ہوئے عامر نواز ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ہم کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے کراچی کے دیرینہ مسائل بالخصوص کے الیکٹرک اور پانی کے مسائل پر توانا اور مضبوط آواز اٹھانے پر حافظ نعیم الرحمن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں۔جماعت اسلامی نے اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کی اور پورے ملک میں مارچ کیے ہیں،وکلا برادری بھی اہل غزہ و فلسطین کے ساتھ ہے،حافظ نعیم الرحمن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے جعلی فارم 47کے مطابق کی بنیاد پر صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑکر حق اور سچ کا ساتھ دیا اور پاکستان میں ایسی مثال قائم کی جو تاریخ میں نہیں ملتی۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…