اسلام آباد(نیوزڈیسک)پی آئی اے کے چیئرمین نصیر جعفر نے پالپا کے ساتھ تنازعہ طے نہ ہونے پر پلان بی کااعلان کردیا ہے جس کے مطابق پاک بحریہ اورنجی فضائی کمپنیوں کے پائلٹوں کی خدمات حاصل کرکے قومی فضائی کمپنی کی پروازوں کی آمدورفت کو یقینی بنایاجائیگا۔منگل کو پی آئی اے ریجنل آفس اسلام آباد میں ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز کیپٹن سلیمان اظہر کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے نے کہاکہ پالپا کی طرف سے پیش کئے گئے مطالبات قابل قبول نہیں ان مطالبات میں ڈائریکٹرفلائٹ آپریشنز کی فوری تبدیلی ،تمام پائلٹوں کو دیئے گئے شوکاز نوٹسز، لیگل نوٹسز اورانکوائریاں واپس لینے اور پالپا کی خواہشات کے مطابق پائلٹوں کی سنیارٹی مقرر کرناشامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شوکاز نوٹسز وغیرہ پی آئی اے نے نہیں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دیئے ہیں انہوں نے کہاکہ پالپا کی وجہ سے مسافروں کو جس تکلیف کاسامنا ہے وہ مسافروں سے اس پرمعافی مانگتے ہیں چیئرمین نے کہاکہ گزشتہ روز ایک بیمار مسافر کی بے بسی دیکھ کر رونا بھی آیا خدا کے واسطے عامر ہاشمی دیکھو کہ پالپا کے اس رویے سے مسافرکس قدر تکلیف میں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ہرقسم کاراستہ کھلارکھا ہوا ہے 90 فیصد سے زائد پائلٹ ہمارا ساتھ دے رہے ہیں آج107فلائٹوں میں سے صرف دو منسوخ ہوئیں جن میں ایک گوادر میں موسم کی خرابی اور دوسری آخری وقت میں پائلٹ کے نہ آنے سے روانہ نہ ہوسکی۔ چیئرمین نے کہاکہ پی آئی اے ویسے ہی خسارے میں ہے اورپالپا کے اس رویے سے خسارہ مزید بڑھتا جارہاہے انہوں نے کہاکہ جب وزیراعظم نوازشریف کی حکومت آئی تھی تو صرف18 جہازاڑنے کے قابل تھے مگر حکومت نے توجہ دی اور آج جہازوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمت دی ہے کہ حکومت پاکستان اتنے نقصانات کے باوجود پی آئی اے کو چلایا ہوا ہے حج آپریشن کے دوران 96.3 فیصد پروازیں بروقت روانہ ہوئیں اسی طرح واپسی کی صورتحال بھی تسلی بخش ہے صرف