اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر دفاع و پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے سینٹ میں پیشکش کی ہے کہ نندی پور پاور پراجیکٹ اور ایل این جی کے معاملے کی تحقیقات جس سے کرانا چاہیں ہمارے گریبان حاضر ہیں . ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیاجبکہ اپوزیشن لیڈر سینیٹر اعتزازاحسن نے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی تحقیقات نیب سے کرائی جائیں اور نیب معاملے کی شفافیت کےلئے ہفتہ وار بریفنگ دے ۔منگل کو سینٹ کے اجلاس میں قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن نے کہاکہ نندی پور پاور منصوبے کا کل تخمینہ چالیس ارب تھا جسے بعد میں بڑھا کر 57ارب کر دیا گیا اب کہا جارہاہے کہ یہ منصوبے 84ارب روپے میں مکمل ہوگا حکومت نے اس حوالے سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا حکومت کہتی ہے یہ بیورو کریٹ کی غلطی ہے اگر مسلم لیگ (ن)غلطی کرے تو وہ بیورو کریٹ کے سر پر تھونپ دی جاتی ہے اور ہماری حکومت ہو تو وزیروں کو دھر لیا جاتا ہے ۔آج تک ایل این جی کی قیمت طے نہیں ہوئی اینگرو کمپنی کو مراعت دی گئی ہیں کہ وہ کام کرے یا نہ کرے اسے یومیہ دو لاکھ 72ہزار ڈالر ادا کئے جائینگے اگر اس طرح کےواقعہ میں ہمارا کوئی آدمی ملوث ہوتا تو وہ جیل میں ہوتا میٹرو بس منصوبے کی 27کلو میٹر سڑک پر 45ارب روپے خرچ کئے گئے جبکہ دنیا میں دو ملین ڈالر سے پانچ ملین ڈالر فی کلو میٹر لاگت آتی ہے یہاں پر اٹھارہ سے بیس ملین ڈالر میں فی کلو میٹر سڑک بنائی گئی سولہ پارک منصوبہ سو میگا واٹ کےلئے تھا وہاں سے بارہ میگا واٹ پیدا ہورہی ہے یہ باتیں واضح ہونی چاہئیں ہم کسی اور کی انکوائری تسلیم نہیں کرتے ۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف نے 1994سے 1996تک 477روپے ٹیکس دیا اس کے میرے پاس دستاویزی ثبوت ہیں ۔بیس سال پہلے اور اب ان کے پاس اربوں کے اثاثے کس طرح آگئے ۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ تمام اداروں میں کرپشن ہے ¾کوئی ادارہ پاک نہیں ہے ساٹھ سال پارلیمنٹ کے لوگ