پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا سمبلی نے پاک چائنہ راہداری منصوبے کے پرانے روٹ کو برقرار رکھنے اور 28مئی کو اے پی سی میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کرانے کےلئے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی ہے ۔خیبر پختونخو اسمبلی نے میں حزب اختلاف نے وزرا اور حکومتی اراکین کی اکثریت کی عدم موجودگی کے باعث واک اوٹ کیا،حکومتی وزرا امتیاز شاہد قریشی اور عنایت اللہ نے حزب اختلاف کے اراکین کو منا کر ایوان میں واپس لے آئی۔ منگل کے روز سپیکر اسدقیصر کی عدم موجودگی کے باعث اسمبلی اجلاس قومی وطن پارٹی کی رکن اسمبلی انیسہ زیب کی زیرصدار ت منعقد ہوا ،تین بجے شروع ہونے والاجلاس کورم کی کمی کے باعث ایک گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی سرداراورنگزیب نلوٹھا کاکہنا تھا کہ اسمبلی اجلاس میں اپنے حلقے کے مسائل کے حل اور قانون سازی کے لئے آتے ہیں ہیں،اور حکومتی وزرا اور اراکین اجلاس میں شرکت کے لئے نہیں آتے جونہایت افسوسناک ہے،انکا مزید کہنا تھا کہ حکومتی وزرا ءموجود نہ ہوں تو ایسے ایوان میں ہمارے بیٹھنے سے کیا فائدہ، وزیر مذہبی امور حاجی حبیب الرحمن نے ایوان کوبتایا کہ سانحہ منی میں وفاقی حکومت کا کردار اور رویہ افسوس ناک ہے، بار بار درخواستیں کرنے کے باوجود وفاق نے ہمیں اب تک لاپتہ افراد کی تفصیلات تک فراہم نہیں کی ہیں،،تحریک انصاف کے پارلیمانی سیکرٹری فضل الہی نے سانحہ منی کے حوالے سے وفاق کے ساتھ رابطہ کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دے دی اور کہا کہ کمیٹی بنا کر منیٰ میں لا پتہ ہونے والے حجاج کرام کے اہلخانہ سے اراکین اسمبلی اُن کے دکھ میں شریک ہو۔ قومی وطن پارٹی کے رکن سکندر شیرپاو نے