اورنگ آباد(این این آئی)بھارتی ریاست بہار کے ضلع اورنگ آباد میں جمعرات کی شام محض دو گھنٹوں کے دوران گرمی کی وجہ سے 16 افراد ہلاک ہو گئے۔بھارتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اورنگ آباد میں 48.2 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا اور یہ ریاست بہار میں سب سے گرم مقام رہا۔ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ گرمی سے متاثرہ مزید 35 مریضوں کو بھی ہسپتال لایا گیا ہے لیکن اس سلسلے میں تمام انتظامات پہلے ہی کیے جا چکے تھے، ہمارے پاس مناسب تعداد میں ڈاکٹرز، عملہ، ادویہ اور برف موجود ہے۔بہار اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور حکومت نے بدھ کو ریاست کے تمام نجی اور سرکاری اسکولوں کے ساتھ ساتھ کوچنگ سینٹرز بھی 8جون تک بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بہار حکومت نے یہ فیصلہ گرمی کی وجہ سے درجنوں طلبہ کے بیہوش ہونے کے بعد لیا تھا کیونکہ صرف ضلع شیخ پورہ کے سرکاری اسکول میں 16 طلبہ بیہوش ہو گئے تھے اور ایمبولینس کا انتظام نہ ہونے کے بعد بچوں کو رکشا اور موٹر سائیکلوں پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ بیگو سرائی اور جموئی میں بھی کئی طلبہ کے بیپوش ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
آر جے ڈی کی رہنما اور سابق ڈپٹی وزیراعلی تیجشوی یادو نے گرمی سے طلبہ کی بیہوشی اور ناقص انتظامات پر بہار حکومت اور وزیراعلی نتیش کمار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ بہار میں حکومت ہے نہ جمہوریت، صرف بیورو کریسی ہے، وزیراعلی اتنے کمزور کیوں ہیں، درجہ حرارت 47ڈگری سینٹی گریڈ ہے، ڈاکٹرز کہہ رہے ہیں کہ بچوں کو اس موسم میں محفوظ رکھیں لیکن انہوں نے اسکول کھلے رکھے ہوئے ہیں۔بھارت کے محکمہ موسمیات نے آئندہ دو دن کے لیے ریاست بہار میں شدید ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کیا ہے۔