بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سمندر پار پاکستانی کے اکائونٹ سے 41کروڑ روپے کی چوری، فارنزک رپورٹ سینیٹ کمیٹی میں پیش

datetime 14  فروری‬‮  2024 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)ایف آئی اے نے سمندر پار پاکستانی کے اکائونٹ سے جعل سازی کے ذریعے 41کروڑ روپے چوری ہونے کے معاملے کی ابتدائی فارنزک رپورٹ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانے کے سامنے پیش کردی جبکہ کمیٹی نے مجرمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کی ہدایت کردی۔بدھ کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جہاں سمندر پار پاکستانی کے اکائونٹ سے جعل سازی کے ذریعے41کروڑ روپے چوری کرنے کے معاملہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ایف آئی اے نے ابتدائی فارنزک رپورٹ خزانہ کمیٹی میں پیش کر دی ہے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کمیٹی کو کو بتایا کہ نجی بینک کا عملہ اور ملزمان جعلی دستخطوں میں ملوث ہیں اور ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

انہوں نے بتایاکہ فراڈ میں بینک عملے کے تین اہلکار ملوث ہیں،تاہم معاملے کی مزید تحقیقات ہوگی جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ایف آئی اے سے 21فروری کو دوبارہ رپورٹ طلب کر لی ہے۔متاثرین نے کمیٹی کو بتایا کہ2017سے جعلی چیک بک اور دستخطوں کے ذریعے بینک اکائونٹس سے رقم نکالی جارہی ہے، پولیس اور بینک انتظامیہ کی جانب سے ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، ایک ہی روز میں اکائونٹ سے ٹیلی فون کی بنیاد پر ایک کروڑ 30لاکھ روپے نکلوائے گئے۔کمیٹی نے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کر دی جس پر ایف آئی اے حکام نے کہا کہ ایف آئی اے نے اس پر ابتدائی تحقیقات کی ہیں اور یہ فراڈ ہوا ہے،جعلی دستخطوں کے ذریعے صارف کے اکائونٹ سے رقم نکالی گئی ہے اور41کروڑ روپے نکالے جانے کے حوالے سے فارنزک کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔متاثرین نے کہاکہ9چیک بکس جعلی دستخطوں کے ذریعے نکلوائی گئی ہیں جس پر ایف آئی حکام نے بتایاکہ اس میں جو بھی ملوث ہوں گے، ان کو نہیں چھوڑیں گے۔

کمیٹی کے رکن سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جن لوگوں پر صارف کو شک ہے ان کے نام ایف آئی اے کو دئیے جائیں جس پر قائم مقام سی ای او بینک نے کمیٹی اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ2022میں بینک منیجر کے کردار کو مشکوک سمجھا گیا اور منیجر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ رقم قرض کے طور پر دی گئی،بینک نے تحقیقات کے بعد وہ قرض واپس لیا اور وہ رقم صارف کو واپس کردی گئی اور ان سے دستخط لیے گئے ہیں جبکہ بینک نے صارف سے تمام تفصیلات مانگی ہیں اور اب تک وہ تفصیلات نہیں دی گئیں۔سینٹر فاروق ایچ نائیک نے قائم مقام سی ای و بینک سے کہا کہ کوئی امریکا کا بینک ہے یا دوبئی کا ہم اپنی خودمختاری دا ئوپر نہیں لگا سکتے۔

سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ ہم کسی بینک کی بدنامی نہیں کرنا چاہتے، 2017سے یہ معاملہ چل رہا ہے اور کمیٹی کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کسی کی جانب داری کی جائے۔سینیٹر کامل علی آغا نے کہاکہ بینک کو تحقیقات کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے، بینک کو ایف آئی اے سے پہلے تحقیقات کا موقع ملنا چاہیے۔سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ ایف آئی اے تحقیقات کر رہا ہے، بینک ایف آئی اے کے پاس جائے جس پر متاثرہ بینک اکائونٹ ہولڈرز نے کہاکہ بینک کی جانب سے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا گیا اور بینک اس معاملے کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف آئی اے سے اس حوالے سے 7روز میں رپورٹ طلب کرلی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…