بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اشتہاری کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ

datetime 31  جنوری‬‮  2024 |

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرار دیا ہے کہ اشتہاری کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔سپریم کورٹ نے طاہر صادق کے کاغذات نامزدگی منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ اشتہاری کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا، اشتہاری ہونے کا تعلق ملزم کے متعلقہ کیس کی حد تک ہوتا ہے لہذا اشتہاری ہونے کا تعلق ملزم کے کسی دوسرے کیس یا معاملے سے نہیں جوڑا جاسکتا۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ جمہوری نظام میں عوام ووٹ کے ذریعے اپنی نمائندوں پر مشتمل حکومت بناتے ہیں، آئین میں ایسی کوئی پابندی نہیں کہ اشتہاری یا مفرور کو الیکشن لڑنے سے روکا جاسکے۔فیصلے کے متن کے مطابق انتخابات میں صرف امیدواروں کے نہیں بلکہ عوام کے حقوق بھی شامل ہوتے ہیں، عدالتیں بنیادی حقوق اور جمہوریت کی محافظ ہیں، عدالتوں کو انتخابی معاملے پر اس نظر سے مداخلت کرنی چاہیے کہ جمہوری اصول کی بالادستی رہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ جمہوری معاشریکی روح اپنی پسند کے امیدوار کو آزادی سے ووٹ دینا ہے، عوام کی رائے پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، انتخابی عمل اور ووٹنگ کے ذریعے ہی عوام جمہوری عمل میں شریک ہوتی ہے، انتخابی عمل میں آزادی سے شرکت کسی بھی معاشرے میں سب سے بڑا بنیادی حق ہے۔

فیصلے کے متن کے مطابق امیدواروں کی اہلیت اور نااہلی کا معیار انتخابی عمل کو موثر بنانے کیلئے ہے، طاہرصادق کے اعتراض کنندہ سے پوچھا کہ اشتہاری ہونے کا کیسے علم ہوا، اعتراض کنندہ نیکہا انہیں کسی دوست نے بتایا تھا کہ طاہرصادق اشتہاری ہیں۔فیصلے میں بتایا گیاکہ الیکشن کمیشن حکام طاہر صادق کے اشتہاری ہونے کی دستاویز نہ دکھا سکے لہذا این اے 49 اٹک سے طاہرصادق کا نام بیلٹ پیپر میں شامل کیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…