اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے صنم جاوید اور شوکت بسرا کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو صنم جاوید اور شوکت بسرا کے نام بیلٹ پیپر میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے کاغذات الگ بنک اکاؤنٹ نہ کھلوانے پر مسترد ہوئے، صنم جاوید نے اپنے والد کے ساتھ مشترکہ اکاؤنٹ کاغذات میں ظاہر کیا تھا۔صنم جاوید کے وکیل نے کہا کہ اعتراض کیا گیا کہ الیکشن کے لیے الگ اکائونٹ کیوں نہیں بنایا گیا، صنم جاوید گزشتہ 9 ماہ سے جیل میں ہیں، جیل میں موجود خاتون بنک اکاؤنٹ کیسے کھلوا سکتی ہے؟شوکت بسرا کے وکیل نے بتایا کہ انہوں نے ایک مشترکہ دوسرا الگ اکاؤنٹ ریٹرننگ افسر کو دیا، ریٹرننگ افسر نے سنگل اکاؤنٹ وصول کرنے سے ہی انکار کر دیا۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ تین بجے کا وقت ختم ہوچکا، جس پر جسٹس عرفان سعادت خان نے استفسار کیا کہ 3 بجے کا وقت کہاں سے نکالا ہے الیکشن کمیشن نے؟ الیکشن شیڈول میں تو نہیں لکھا کہ تین بجے تک کاغذات جمع ہوں گے۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ مقررہ وقت کے آدھے گھنٹے بعد کاغذات جمع کرانے والوں کو الیکشن سے محروم کیسے رکھا جا سکتا ہے؟ قانون کے مطابق نیا اکاؤنٹ کھلوایا جائے تو سنگل پہلے سے موجود مشترکہ بھی قابل قبول ہوگا۔جسٹس منیب اختر نے مزید کہا کہ قانون میں مشترکہ اکاؤنٹ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔بعد ازاں، عدالت نے صنم جاوید کو تینوں حلقوں این اے 119, این اے 120 پی پی 150 میں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے، جبکہ شوکت بسرا این اے 163 سے آزاد امیدوار ہیں۔