اسلام آباد(این این آئی)حکومت جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے 3.62 ملین ڈالر کی مزید گرانٹ کا اعلان کیا ہے جس سے 21 ملین سے زائد ویکسین کی خریداری کی جائیگی، اس گرانٹ سے 2024 میں ہونے والی پولیو مہمات سے پروگرام 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو ویکسین پلا سکے گا۔
پاکستان دنیا کے ان دو ممالک میں سے ایک ہے جہاں سے ابھی تک پولیو کا خاتمہ نہیں ہوسکا ہے۔ 2023ء میں پاکستان میں پولیو کے کل 6 کیسز رپورٹ ہوئے،ملک میں چند مقامات تک پولیو کیسز محدود ہو جانے کے بعد حکومت پاکستان اور شراکت دار بچوں کو عمر بھر کیلئے معذوری بنانے والی اس بیماری کے خاتمے کیلئے ایک مربوط اور واضح پلان تشکیل دے رہے ہیں،ہر قومی مہم کے دوران 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد فرنٹ لائن ورکرز جن میں اکثریت خواتین ورکرز کی ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ پانچ سال سے کم عمر 44 ملین سے زائد بچوں کو لازمی پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں۔وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہاکہ چیلنجز کے باوجود پاکستان اگلے سال پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوںنے کہاکہ 2024 میں انسدادِ پولیو مہمات کے دوران شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہر بچے تک رسائی کو ممکن بنانے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں گے۔وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ حکومت جاپان کی غیرمتزلزل حمایت سے ہم پولیو کیسز کو صفر پر لے آئیں گے۔ ہم پاکستان سے پولیو کے خاتمے کیلئے جاپان کی حکومت اور عوام کی جانب سے مسلسل تعاون پر شکر گزار ہیں۔پاکستان میں جاپان کے عبوری طور پر چارج ڈی افیئرز مسٹر آئی ٹی او تاکیشی نے گزشتہ سال پولیو وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی نمایاں کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ میں پولیو ورکرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انسانیت کیلئے اس عظیم جدوجہد اور کاوشوں کا بھرپور احترام کرتا ہوں، پاکستانی قیادت کا پولیو کے خاتمے کیلئے عزم انتہائی مضبوط اور بالکل واضح ہے۔
انہوںنے کہاکہ جاپان حفاظتی ٹیکوں کے فروغ اور پولیو کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور تعاون جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کرتا ہے،حکومتِ جاپان پولیو کے خاتمے کیلئے 1996 سے پاکستان کے ساتھ تعاون کررہا ہے، اس دوران حکومتِ جاپان یونیسیف کے ذریعے پاکستان کو 242.16 ملین ڈالر پولیو کے خاتمے کیلئے امداد و قرض دے چکا ہے۔جائیکا کے پاکستان میں سینئر نمائندے، مسٹر تسیوشی ہارا نے کہا کہ ہم تمام بچوں تک ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنے پر حکومت کے عزم کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ ویکسین، جو بچوں کی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کا اہم ذریعہ ہے، اسے والدین و عوام کے تعاون اور فرنٹ لائن ورکرز کی کوششوں کے ساتھ موثر طریقے سے استعمال کیا جائے گا۔ ہمیں پوری امید ہے کہ رواں سال تمام پولیو مہمات کامیابی کے ساتھ پولیو کیسز کو زیرو پر لے آئے گی۔پاکستان میں یونیسیف کی پولیو چیف میلیسا کورکم نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال پولیو کیسز کم رپورٹ ہوئے ہیں تاہم 6 کیسز بھی بہت زیادہ ہیں، یعنی 6 بچے پولیو کی وجہ سے عمر بھر کیلئے معذور ہوگئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت جاپان اور عوام کے ساتھ مل کر پولیو سے پاک دنیا کو یقینی بنانے کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ ہر بچے تک ویکسین کی رسائی ممکن بنانے تک ایک بھی قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔