اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

سزائے موت پانے کے سبب معطل جج کے 10 سال سے تنخواہ و مراعات لینے کا انکشاف

datetime 5  جنوری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)قتل کیس میں سزائے موت کے سبب قید معطل سیشن جج کے 10 سال سے تنخواہ اور مراعات لینے کا انکشاف ہوا ہے۔معطل سیشن جج سکندر لاشاری سیشن جج خالد شاہانی کے بیٹے کے قتل کے الزام میں 2014ء میں گرفتار ہوا تھا۔معطل جج سکندر لاشاری کو اے ٹی سی نے 2018ء میں جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم سنایا تھا، 2020ء میں سندھ ہائی کورٹ نے اس کی اور شریکِ جرم کی سزائے موت برقرار رکھی تھی۔مجرم جج سکندر لاشاری کے خلاف سندھ ہائی کورٹ نے تاحال کوئی محکمہ جاتی کارروائی نہیں کی ہے، معطل جج تاحال ہائی کورٹ کے ریکارڈ میں سینیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہے۔

قیدی معطل جج سکندر لاشاری گرفتاری کے دن سے تاحال تمام مراعات سمیت مکمل تنخواہ لے رہا ہے، اس نے گزشتہ ماہ دسمبر 2023ء کی تنخواہ 5 لاکھ 41 ہزار روپے وصول کی۔قید جج سکندر لاشاری کی فیملی کے پاس تاحال جوڈیشری کی سرکاری گاڑی بھی ہے۔قانونی ماہرین کی رائے ہے کہ قواعد کے مطابق جرم میں ملوث ہونے کے شواہد پر کسی انکوائری کی ضرورت نہیں، جرم میں ملوث ہونے کے شواہد پر فوری ملازمت سے بر طرف کیا جانا چاہیے۔سابق جج اسد راشدی نے اس حوالے سے کہاکہ سزا یافتہ جج کو بر طرف کر کے تمام مراعات واپس لینی چاہیے تھیں، اس کیس میں جوڈیشری کا رویہ جانبدارانہ اور اپنے افسر کو سپورٹ کرنے والا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق انہوںنے کہاکہ سکندر لاشاری کو ملنے والی تنخواہ اور مراعات نے سزا کو بے معنی بنا دیا ہے۔رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ سہیل لغاری نے رابطے اور تحریری درخواست کے باوجود اس معاملے پر موقف نہیں دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…